فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے برآمد کنندگان کے 3مارچ 2024ء تک کے 65 ارب روپے کے تمام واجب الادا ری فنڈ جاری کر دیے ہیں جس کی ہدایات وزیر اعظم شہباز شریف نے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر کرتے ہوئے دی تھیں۔ بر آمد کنندگان ایف بی آر کی جانب سے کئی مہینوں سے ڈیوٹی ڈرا بیک کے ضمن میں روکی گئی ری فنڈنگ کا مطالبہ کررہے تھے ۔ حکومت کا ری فنڈنگ جاری کرنا قابل تعریف اقدام ہے۔ اس سے قبل سابق پی ٹی آئی حکومت نے جولائی 2019 میں برآمد کنندگان کو ری فنڈ کی مد میں 35 ارب روپے کی ادائیگی کرکے تاریخ رقم کی تھی تاہم ماضی کی ایسی روایات کا تدارک ضروری ہے جن کے تحت بعض برآمد کنندگان کو اتنی رقم ری فنڈ کی جاتی رہی ہے جس کے وہ حقدار نہیں تھے۔ اس وقت برآمدات کا تناسب درآمدات کی نسبت بہت کم ہے جو ملکی معیشت کے لیے نیک شگون نہیں۔برآمدکنندگان کو ری فنڈنگ کی ادائیگی سے یقیناً برآمدات میں بہتری لائی جا سکے گی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہو گا۔ معاشی خوشحالی اور بر آمدات میں اضافہ کے لئے اس وقت سب سے زیادہ ٹیکسٹائل کی صنعت اور زراعت اور زرعی مصنوعات پر توجہ دینے کی ضرورت ہے ۔ لہٰذا نئی حکومت اس سلسلہ میں انقلابی اقدامات کرتے ہوئے برآمدکنندگان کو زیادہ سے زیادہ ترغیبات اور سہولیات فراہم کرے تاکہ ملکی پیداوار اور زرمبادلہ میں اضافہ کیا جا سکے۔