کراچی، اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ،92 نیوز رپورٹ ، مانیٹرنگ ڈیسک، نیوزایجنسیاں )ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالدمقبول صدیقی نے وفاقی کابینہ سے علیحدہ ہونے کا اعلان کر دیا جبکہ وفاقی حکومت نے منانے کیلئے کوششیں شروع کر دیں، وفاقی وزیراسد عمر کی سربراہی میں حکومتی وفد آج دوپہر ایک بجے ایم کیوایم پاکستان کے مرکز واقع بہادرآباد پر رابطہ کمیٹی سے اہم ملاقات کرے گا ۔ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مر کز بہا در آبا د میں پر یس کا نفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر اور وفا قی وزیر ڈاکٹر خالد مقبو ل صدیقی نے وفا قی وزارت چھو ڑنے کا اعلان کر تے ہو ئے کہا کہ ڈیڑ ھ سال تک ایم کیو ایم پاکستان سے کئے گئے معاہد ے کی سست روی اور ایک نکتہ پر بھی عملدرآمد نہ ہو نے پر بحیثیت کنو ینر ایم کیو ایم پاکستان میں اس با ت کو مناسب نہیں سمجھتا کہ سندھ کے شہر ی علا قوں کیلئے کچھ بھی نہ کر نے کے با وجو د وفا قی وزیر رہو ں ۔انہوں نے کہا وزرات سے علیحدگی کا اعلان اپنی جگہ لیکن ہم حکو مت کی حما یت جا ری رکھیں گے ۔ہم پی ٹی آئی حکو مت کو گر نے دینگے نہ اس کی حما یت کا فیصلہ واپس لیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا 2018 میں عام انتخابات کے نتائج تسلیم نہ کرنے کے باوجود جمہوری عمل کو مستحکم کرنے کیلئے حمایت کی۔ ہم نے وعدہ کیا تھا حکومت بنانے میں آپ کی مدد کریں گے ، ہم نے اپنا وعدہ پورا کیا لیکن ہمارے ایک نکتے پر بھی پیشرفت نہیں ہوئی۔جہانگیر ترین کی موجودگی میں معاہدوں پر دستخط ہوئے ۔ وفاقی حکومت کا ہر مشکل مرحلے میں ساتھ دیا لیکن سندھ کے شہری علاقوں سے نا انصافی کی جا رہی ہے ۔ میرا وزارت میں بیٹھنا بہت سارے سوالات کو جنم دیتا ہے ۔ میرا اب کابینہ میں بیٹھنا بے سود ہے کیونکہ میرے وزارت میں بیٹھنے سے کراچی کے عوام کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔ پہلے تجربے کی کمی سمجھتے رہے لیکن اب لگتا ہے سنجیدگی ہی نہیں۔ ان ساری چیزوں کا پیپلز پارٹی کی پیشکش سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ہم نے وزارت قانون و انصاف نہیں مانگی تھی، ہم نے جو دو نام وزارتوں کیلئے دیئے تھے ان میں فروغ نسیم کا نام شامل نہیں تھا،حکومت کو ایک ایسے وکیل کی ضرورت تھی جو ان کے مقدمات اچھی طرح سے لڑ سکے اسلئے انہوں نے فروغ نسیم کو خود منتخب کیا۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت نے ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ گورنرسندھ کے ایم کیو ایم قیادت سے ٹیلیفونک رابطے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے گورنر سندھ سے رابطہ کرکے تمام صورتحال معلوم کی۔وزیراعظم کی ہدایت پرسندھ کی مقامی لیڈرشپ بھی ایم کیوایم سے آج ملاقات کرے گی۔ ذرائع کا کہنا ہے وزیر اعظم عمران خان ایم کیو ایم کے مطالبات پر عمل نہ ہونے پر برہم ہوگئے ۔ ایم کیو ایم کو منانے کا ٹاسک جہانگیر ترین اور پرویزخٹک کو سونپ دیا۔ وزیر اعظم نے کہا ایم کیوایم کے مطالبات جائز ہیں، تمام وعدے وفا کریں گے ۔ ایم کیو ایم حکومت کا بہترین اور بااعتماد اتحادی ہے ۔ اسدعمر کی سربراہی میں حکومتی وفد آج ایم کیو ایم لیڈر شپ سے ملاقات کرے گا۔ کراچی ہمارا معاشی حب ہے ، اس کو کسی صورت نظر انداز نہیں کرسکتے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کراچی کے عوام نے تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے ، اسے ٹھیس نہیں پہنچائیں گے ۔ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے وفاقی حکومت اوروفاقی وزارت سے مستعفی ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی تحریک انصاف سندھ متحرک ہوگئی۔گورنرسندھ عمران اسماعیل اوروفاقی وزیرفیصل واڈا نے ایم کیوایم کی قیادت سے ٹیلفونک رابطے کیے اورفیصلے پر نظرثانی کیلئے آمادہ کرنے کی کوشش کی ۔ گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ۔ انہوں نے ایم کیو ایم قیادت سے شکوہ کیا کہ فیصلے کا اعلان کرنے سے پہلے وفاقی حکومت سے رابطہ کرلیتے ۔وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے خالدمقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اوران کے تحفظات جلد دورکرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ فیصل واوڈا نے کہا ایم کیو ایم پاکستان کو حکومت سے الگ نہیں ہونے دینگے ۔اتحادیوں کے تمام تحفظات دور کئے جائینگے ۔حکومت اور ایم کیو ایم کا باہمی تعاون جاری رہے گا۔وزیراعظم کی ہدایت پروفاقی وزیر اسد عمر نے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینرڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ اسد عمر کا کہنا تھا آج بہادرآباد آمد اورملاقات میں ایم کیو ایم کے تحفظات کو دور کیا جائے گا۔ایم کیو ایم ذرائع کا کہنا ہے ٹیلیفونک گفتگو میں خالد مقبول صدیقی نے اسد عمر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور گلے شکوے کیے ۔اسد عمرکا کہنا تھا ایم کیو ایم پاکستان کے تحفظات کو دور کیا جائے گا جبکہ ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا اب وزارتیں نہیں بلکہ عوامی مسائل حل کئے جائیں۔دریں اثناء کراچی بحالی کمیٹی کا اجلاس آج طلب کرلیا گیا۔ اجلاس صبح 10 بجے گورنر ہائوس میں ہوگا، وفاقی وزیراسدعمر اجلاس کی صدارت کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق ایم کیوایم پاکستان نے اجلاس کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ایم کیو ایم کی طرف سے میئر کراچی وسیم اختر، فیصل سبزواری اور کنورنوید جمیل ارکان میں شامل ہیں۔