اسلام آباد (این این آئی) جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈائون آزادی مارچ کرنیکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوراملک حکومت کے خاتمے کیلئے اسلام آباد کی طرف مارچ کریگا ، مودی کی طرف سے کشمیر ہڑپ کرنے کا پلان طے تھا ،حکومت نے بین الاقوامی سفارتکاری میں تساہل کا مظاہرہ کیا ،تحریک میں اب کشمیر کا ایشو بھی شامل کرینگے ،الیکشن کمیشن کے دو ممبران کا صدر کی جانب سے تقرر غیر آئینی ہے ،وزیر داخلہ کاانٹرویو ملک میں انارکی پھیلانے کا منصوبہ ہے ،ہم انگریز سے مرعوب نہیں ہوئے وزیر داخلہ کس کھیت کی مولی ہیں ،ہم پرامن رہنا رہتے ہیں۔ جمعیت علماء اسلام (ف)کی مجلس شوریٰ کے 2روزہ اجلاس کے بعدمیڈیا سے گفتگومیں مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جمعیت علماء اسلام (ف )نے اکتوبر میں اسلام آباد لاک ڈائون آزادی مارچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ،اپوزیشن جماعتوں کے اشتراک عمل کیلئے رابطوں میں ہیں۔ بھرپور اشتراک عمل کیساتھ اسلام آباد میں یکجا ہونے کیلئے کوششیں جاری ہیں،رہبر کمیٹی اور سربراہی اجلاس میں اشتراک عمل کیلئے کوششیں جاری رہیں گی، اکتوبر کے مہینہ میں عمران خان کہیں نیو یارک نہ بھاگ جائے ،یہ حکمران اکتوبر میں امریکہ بھاگنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ 5 اگست کے بعد کشمیر نئے انتفادہ کی شکل اختیار کرچکا ہے ،ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں ،جو کچھ ہوا حکومت اس سے پوری طرح آگاہ تھی۔ مودی کی طرف سے کشمیر ہڑپ کرنے کا پلان طے تھا ،حکومت بین الاقوامی سفارتکاری میں تساہل کا مظاہرہ کیا ۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی کے انتخابی منشور میں کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کا ذکر تھا مگر حکومت نے مجرمانہ غفلت سے کام لیا،جمعیت علمائے اسلام اپنی احتجاجی تحریک کے مقاصد میں کشمیر اور کشمیر یوں کے ساتھ حکومت کی مجرمانہ پالیسی کو بھی احتجاجی تحریک کا حصہ بنائے گی۔ انہوں نے کہاکہ نااہل حکومت کو برطرف کرنا عوام کا حق ہے ، تمام جماعتیں متفق ہیں کہ حالیہ انتخابات جعلی اور اسکے نتیجہ میں بننے والا وزیراعظم جعلی ہے ۔ تمام اپوزیشن کا مطالبہ ہے کہ نئے صاف ،شفاف انتخابات ہوں۔مولانا فضل الرحمن نے عمران خان کو موجودہ دور کا گلاب سنگھ قرار دیااور کہاکہ جب تک یہ حکومت ہے یہ بچہ ہوا کشمیرمیں بھی ہم سے چلا جائے گا ۔متحدہ عرب امارت کی جانب سے ہزاروں مسلمانوں کے قاتل کو ایوارڈ دینے سے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ۔متحدہ عرب امارات مودی سے ایوارڈ واپس لے ۔