مکرمی ۔ہمارے ملک اسلامی جمہویہ میں آئے دن اخباروں میں بچوں سے زیادتی کے حوالے سے خبریں شائع ہوتی رہتی ہیں۔ کبھی کسی بچی کو ہوس کا نشانہ بنایا جاتا ہے تو کبھی کسی بچے کے ساتھ زیادتی کی جاتی ہے۔یہ پاکستان میں معمول کا کام ہے پاکستان میں کچھ نہیں تو 50 فیصد لوگ ایسے ہیں جو اس مرض میں مبتلا ہیں کچھ کے چہرے بے نقاب ہو جاتے ہیں۔ لیکن کچھ لوگ لبادہ اوڑھے اپنا کام جاری رکھتے ہیں۔میں کافی عرصہ سے اس موضوع پر لکھنا چاہا رہا تھا لیکن اس لیئے نہیں لکھ رہا تھا مجھے عجیب سا لگ رہا تھا اس پر کیا لکھوں۔لیکن یہ جو زینب کے ساتھ واقعہ ہوا ہے اس نے دل کو بہت ٹھیس پہنچائی ہے تو اس طرح کے لوگوں کے چہروں سے شرافت کا نقاب ہٹانا میں بہت ضروری سمجھتا ہوں جو کہ شرافت کا لبادہ اوڑھے بہت سارے بچوں اور بچیوں کی عزتوں سے کھیل رہے ہیں اور ہم تماشائی بنے تماشا دیکھ رہے ہیں آج ہمیں خاموش نہیں رہنا ۔ ( اظہراقبال مغل )