لاہور ،اسلام آباد،کراچی ( سپیشل رپورٹر،سٹاف رپورٹر ) لاہور،اسلام آباد میں لاک ڈاؤن مزید سخت کردیا گیا جبکہ سندھ میں فوج،رینجرزاور پولیس کی اضافی نفری طلب کرلی گئی۔لاہور میں پولیس نے شام 7بجے سے صبح 8 بجے تک ناکہ بندی میں سختی کر دی اور شہریوں کی آمدورفت روکنے کیلئے پویس افسر بھی ناکوں پر ڈیوٹی دینے لگے ،حکومتی احکامات پر عملدآمد کراتے ہوئے پولیس نے شاہراہوں کو زیر و ٹریفک کردیااور پولیس ذرائع کے مطابق اب رات کے اوقات میں سٹر کوں پر قطعا ً سفر کی اجازت نہیں دی جا سکتی ۔پولیس نے جنرل ہسپتال کے قریب لاہو ر سے قصور جانے والے راستوں کو بیر ئیر لگا کر فیروز پورروڈ کو بند کر دیا ۔شہرکے داخلی وخارجی راستوں راوی ٹول پلازہ ، سگیاں اور چوہنگ ناکوں پر ٹریفک کو واپس بھیج دیا گیا اور شہر میں داخلے سے شہریوں کو روکا گیا ۔ مال روڈ ، جیل روڈ ، کینال روڈ ، ملتان روڈ اور علامہ اقبال روڈ پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے شہر بھر کو نیم کرفیوکی حالت میں بدل دیا گیا ۔سربراہ لاہور پولیس کا کہنا ہے کورونا وائرس کے خدشات کے باعث لاک ڈاؤن پر شہریوں کے عملدآمد نہ کرنے کی وجہ سے سختی کی گئی ہے ۔اسلام آباد میں جمعرات کو لاک ڈائون کے حوالے سے سختی کرتے ہوئے اسلام آبادکی بڑی شاہراہ ایکسپریس وے کو فیض آباد سے ہر قسم کی گاڑیوں کیلئے مکمل بند کر دیا گیا۔سندھ کے وزیر اطلاعات سید ناصر حسین شاہ نے کہا تمام مکاتب فکر کے علما کرام سے مشاورت کے نتیجے میں باجماعت نماز کے انعقاد پر پابندی کا فیصلہ انسانی جانوں کو بڑے نقصان سے بچانے کے پیش نظر کیا گیا ہے جس کی شریعت میں اجازت موجود ہے ،کورونا وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کیلئے آج دوپہر 12بجے سے 3 بجے تک لاک ڈاؤن میں مزید سختی کی جائے گی تاکہ لوگ کسی ایک جگہ بڑی تعداد میں جمع نہ ہوں۔ فوج، رینجرز،پولیس اہلکاروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والوں کی اضافی نفری بھی تعینات کی جائے گی، عوام اس وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لئے حکومتی کوششوں میں ساتھ دیں ۔ سندھ حکومت نے لاک ڈائون14اپریل تک بڑھادیا،آج کاروباراورعوامی سرگرمیوں پربھی پابندی ہوگی،محکمہ داخلہ نے نوٹیفکیشن جاری کردیا جس کے مطابق سندھ بھرمیں پبلک ٹرانسپورٹ سروس بندرہیگی،نمازجنازہ،تدفین کے علاوہ اجتماعات پربھی پابندی ہوگی، سندھ بھر میں ساڑھے تین گھنٹے کے لیے استثنیٰ شدہ دکانیں بھی بند ہونگی۔وزیر اطلاعات سندھ کے مطابق مساجد کھلی ہونگی اور ذان بھی ہوگی تاہم تین سے پانچ افراد کو مساجد میں نماز ادا کرنے کی اجازت ہو گی،شام 5 بجے سے صبح 8 بجے تک مخصوص حالات میں نکلنے کی اجازت ہوگی، قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں،ڈاکٹروں، میڈیکل عملے ، واٹربورڈ، گیس اور بجلی فراہم کرنے والے اداروں کے ٹیکنیکل سٹاف،گڈزٹرانسپورٹ کوباہر نکلنے کی اجازت ہوگی، گاڑی میں زیادہ سے زیادہ 2 افراد کو سفرکرنے کی اجازت ہوگی، قومی شناختی کارڈرکھنا لازمی ہوگا، بینکوں کومختصر عملے کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی،سندھ حکومت لاک ڈاؤن سے متاثرہ افراد میں راشن آج سے تقسیم کرے گی۔