لاہور(جوادآراعوان)وزیر اعظم نے وزیراعلیٰ پنجاب کو فروری2020 تک صوبے کے اہم ٹارگٹ محکموں میں واضح اصلاحات لانے کی ڈیڈ لائن دے دی،وزیراعلیٰ پنجاب نے مختلف محکموں کی کارکردگی تفصیلات منگوا کر متعلقہ صوبائی وزراء سے جواب طلب کر لیا۔حکومتی ذرائع نے روزنامہ92نیوز کو بتایا کہ وزیراعظم نے بیرون ملک سرکاری دورے سے قبل وزیر اعلیٰ پنجاب کو فروری2020 تک صوبے کے اہم ٹارگٹ محکموں میں واضح اصلاحات لانے کی ہدایت کر دی اور اس سلسلے میں کسی قسم کی رعایت نہ برتنے کی ہدایت بھی کی۔وزیر اعلیٰ پنجاب جو عمرے کی ادائیگی کے لئے سعودی عرب گئے ہوئے تھے ، نے وطن واپسی پر وزیر اعظم کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے صوبے کے اہم ٹارگٹ محکموں، جن میں پولیس، صحت اور تعلیم سرفہرست ہیں، کو ریفارم کرنے کے لئے کام شروع کردیا ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب نے محکمہ پولیس میں ریفارمز کے حوالے سے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرتے ہوئے نتائج مانگ لئے ہیں۔وزیراعظم نے چونیاں واقعہ اور پولیس کی تحویل میں ملزمان کی ہلاکتوں کے بڑھتے ہوئے واقعات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ پنجاب کو پولیس کے محکمے کو ہنگامی بنیادوں پر ریفارم کرنے کی سخت ہدایت کی،محکمہ صحت میں ریفارم لانے کے لئے صوبائی وزیر صحت کو سخت ہدایات دی گئی ہیں ،صوبے میں ڈینگی کے بے لگام پھیلائو پر وزیر اعلی نے وزیر صحت سے بریفنگ کے دوران سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے جنگی بنیادوں پر اقدامات لینے کی ہدایت کی ،محکمہ تعلیم کو بھی ریفارمز کی ہدایات کر دی گئی ہیں،جبکہ دیگر محکموں کے وزراء سے بھی جواب طلب کر لیا گیا ہے ۔ حکومتی ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم نے وزیر اعلیٰ پنجاب کے خلاف پارٹی میں مختلف گروپس کو بھی سخت وارننگ دی ہے کہ وہ وزیراعلیٰ کے خلاف مہم بند کریں اور انکو مکمل سپورٹ کریں۔وزیر اعظم کو پنجاب میں گروہ بندیوں کی بنیاد پر گورننس کے معاملات میں رکاوٹ کی اطلاعات مل رہی ہیں، انکو اطلاعات ملی ہیں کہ کچھ مخصوص پارٹی گروپس وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف مبینہ طور پر میڈیا کو غلط رپورٹس فیڈ کرتے ہیں جسکی وجہ سے صوبائی حکومت کا امیج خراب ہو رہا ہے ،اس مہم کا مقصد وزیراعلیٰ کو ہٹانا ہے کیونکہ پنجاب میں دو سے زائد پارٹی گروپس پنجاب کی وزارت اعلیٰ کی پوزیشن حاصل کرنے کے خواہش رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا وزیر اعلیٰ پنجاب کو بااختیار ثابت کرنے کے لئے وزیر اعظم نے انہیں مکمل اختیار دیا کہ وہ پنجاب میں اپنی ضروریات کے تحت مکمل آزادی سے مختلف محکموں اور پوزیشنز پر تبدیلیاں کریں،ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل اور ایڈوائزر ٹو چیف منسٹر عون چودھری کی برطرفی اسی سلسلے کی کڑی تھی ۔انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم پنجاب میں پارٹی کی بنیاد کو مضبوط کرنے کے لئے ترجیحی اور جنگی بنیادوں پر محکموں میں ریفارمز چاہتے ہیں اور کارکردگی نہ دکھانے والوں کو معافی نہیں ملے گی۔