اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، پشاور،کراچی(سپیشل رپورٹر،وقائع نگار خصوصی، نامہ نگار خصوصی ، وقائع نگار، نامہ نگار ،خبرنگار ، جنرل رپورٹر،نیوز رپورٹر،لیڈی رپورٹر ،92 نیوزرپورٹ، نیوز ایجنسیاں )وزیراعظم عمران خان کے اعلان پر مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے گزشتہ روز دن 12 بجے سے ساڑھے 12 بجے تک پوری پاکستانی قوم نے ’’کشمیر آور ‘‘ منایا۔ اس دوران سائرن بجائے گئے جس پر تمام ٹریفک بند ہوگئی اور حکومتی مشینری نے کام روک دیا جبکہ ٹرینیں بھی ایک منٹ کیلئے روک دی گئیں۔ ملک بھر میں تعلیمی اداروں ، سرکاری و نجی دفاتر، تاجر، وکلا اور سکیورٹی اداروں نے ریلیوں و تقریبات کا اہتمام کیاجن میں میں پاکستان اور کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے ۔ 'کشمیر آور' میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، وزرائے اعلیٰ اور ارکان پارلیمنٹ اپنے متعلقہ سیکرٹریٹ اور دفاتر کی عمارتوں کے باہر جمع ہوئے ۔نماز جمعہ کے اجتماعات میں بھی مظلوم کشمیر یوں کیلئے خصوصی دعائیں کی گئیں ۔ گزشتہ روز ملک بھر میں دوپہر کے 12بجتے ہی پوری پاکستانی قوم سڑکوں پر نکل آگئی۔ سائرن بجائے گئے اور تمام بڑی شاہراہوں پر ٹریفک سگنل سرخ ہوگئے ، گاڑیاں جہاں تھیں وہیں کھڑی ہو گئیں، قومی ترانے کیساتھ کشمیر کا ترانہ بھی پڑھا گیا۔ سرکاری ملازمین نے دفاتر سے نکل کر کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیا۔ٹیچرز اور طلبہ بھی سکولوں سے باہر نکل آئے اور کشمیری عوام کیلئے ہر قربانی دینے کا عزم کیا۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے پتلے جلائے گئے ، کشمیر کی آزادی کیلئے دعائیں کی گئیں اور بھارت کیخلاف نعرے لگائے گئے ۔ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس پر آپریشنل معاملات آدھے گھنٹے کیلئے جزوی معطل کیے گئے ۔ ایئر پورٹس پر قائم دفاتر، ایوی ایشن ڈویژن ، پی آئی اے اور سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مرکزی اور ریجنل دفاترمیں مظاہرے کیے گئے ۔سرکاری پروگرام کے مطابق ملک بھر کے تمام اضلاع میں مخصوص مقامات پر احتجاج کیا گیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر عوامی نمائندے اپنے حلقوں میں احتجاج کی قیادت کر رہے تھے جس میں سول سوسائٹی اورطلبہ نے بھی شرکت کی۔وفاقی دارالحکومت میں ’’کشمیر آور‘‘ کی مرکزی تقریب شاہراہ دستور پر ہوئی جس میں وزیراعظم عمران خان نے ارکان پارلیمنٹ کیساتھ شرکت کی۔ وفاقی دارالحکومت میں سب سے بڑی ریلی ڈی چوک سے شروع ہوکر پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے اختتام پذیر ہوئی۔ریلی میں تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اللہ نیازی،مرکزی سیکرٹری جنرل عامر محمود کیانی،مرکزی نائب صدر عمرسرفراز چیمہ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات احمد جواداور تحریک انصاف اسلام آبادکے صدر فرید رحمان و دیگر رہنمائوں نے کارکنوں کی بڑی تعداد کے ساتھ شرکت کی۔ ریلی میں مختلف وزارتوں، اداروں اور محکموں کے ملازمین، سول سوسائٹی، سیاسی و مذہبی جماعتوں، وکلائتنظیموں، سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طالبعلموں سمیت زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے ہزاروں کی تعداد میں شرکت کی۔ ریلی کے شرکانے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے حق میں اور بھارت کیخلاف نعرے درج تھے ۔پارلیمنٹ ہاؤس میں بھی کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی کیلئے تقریب کا اہتمام کیاگیا۔چیئرمین سینٹ، سپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین کشمیر کمیٹی ، ارکان پارلیمنٹ اور افسران و ملازمین نے شرکت کی۔اس موقع پر قومی ترانہ بجایا گیا، سائرن بجایا گیا اور کشمیر کے حق میں نعرے لگائے گئے ۔سپریم کورٹ کے وکلا اور ملازمین نے بھی کشمیریوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا ۔ سپریم کورٹ کی عمارت کے باہر وکلااور سپریم کورٹ ملازمین نے قومی اور کشمیر کے ترانے سنے ۔رجسٹرار سپریم کورٹ نے دیگر عملہ کیساتھ شرکت کی۔اس موقع پر کشمیر بنے گا پاکستان ، کشمیریوں پر ظلم ختم کرو کے نعرے لگائے گئے ۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے عدالتی عملہ اوروکلانے بھی ریلی نکالی۔این ایچ اے کے حکام اور ملازمین ہیڈ کوارٹرز میں جمع ہوئے ۔تقریب میں قومی ترانے کیساتھ کشمیر کا ترانہ بھی بجایا گیا۔سیکرٹریٹ بلاکس اور وزارتوں کے عہدیداران کشمیر آور کی تقریب میں شرکت کیلئے آر بلاک میں جمع ہوئے ۔ وزارت خارجہ کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ریلی شاہراہ دستور پر سے ہوتی واپس وزارت پہنچی ۔سیکرٹری خارجہ سہیل محمود ریلی کی قیادت کررہے تھے ۔ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر فیصل، وزارت خارجہ کے افسران بھی ریلی میں شریک تھے ،دفتر خارجہ کے مرکزی دروازے پر ملی نغموں کی گونج سنائی دی۔ریلی کے شرکا پلے کارڈز کیساتھ تحریک آزادی کشمیر کے حق اور بھارت کیخلاف سراپا ٰاحتجاج تھے ۔ اس موقع پر کشمیر بنے گاپاکستان کے فلک شگاف نعرے لگائے گئے ۔راولپنڈی میں کمشنر آفس کے باہر تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں وزیر ریلوے شیخ رشید سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ کراچی میں مرکزی تقریب مزار قائد پر منعقد کی گئی جس میں گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، وفاقی وزیر فیصل واوڈا، پی ٹی آئی رہنما عامر لیاقت حسین اور سابق کرکٹر شاہد آفریدی سمیت شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور بابائے قوم کا مزار 'کشمیر بنے گا پاکستان' کے نعروں سے گونج اٹھا۔ وکلا نے سندھ ہائیکورٹ سے سندھ اسمبلی تک ریلی نکالی ۔لاہور میں مرکزی تقریب پنجاب اسمبلی کے سامنے چیئرنگ کراس چوک میں ہوئی جس میں گورنر چودھری سرور ،وزیر اعلیٰ عثمان بزدار ، تحریک انصاف پنجاب کے صدر اعجاز چودھری، صوبائی وزراراجہ بشارت، میاں اسلم اقبال، یاسر ہمایوں، عنصر مجید خان، ہاشم جواں بخت،ڈاکٹر اخترملک، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس،پرنسپل سیکرٹری وزیراعلیٰ پنجاب سمیت ہزاروں لوگ شریک ہوئے ۔ شر کا نے بھارتی مظالم کیخلاف اور کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔لاہور میں مختلف مقامات سے ریلیاں نکالی گئیں جو مختلف راستوں سے ہوتی ہوئی مال روڈ پر مرکزی تقریب میں شامل ہو گئیں ۔اس موقع پر کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کی کامیابی اور بھارتی تسلط کے خاتمے کیلئے خصوصی دعا کی گئی۔ کشمیری یکجہتی آور کے سلسلہ میں تمام محکموں کے سرکاری افسران ،ملازمین ،سکولوں، کالجوں اور یونیورسٹیوں کے طلبا اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد عمارتوں کے باہر جمع ہوگئے اور کشمیریوں سے بھرپو ریکجہتی کا اظہار کیا گیا ۔ ریلیوں اور مظاہروں میں خواتین،بچوں اوربزرگوں نے بھی شرکت کی ۔ اٹارنی جنرل لاہور آفس، ایڈوکیٹ جنرل پنجاب، لاہور ہائیکورٹ بار اور لاہور ڈسٹرکٹ بار کی جانب سے ریلیاں نکالی گئیں۔ کشمیر کے جھنڈے پکڑے شرکانے مودی سرکار کیخلاف اور کشمیریوں کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب ظفر اقبال حسین بھی عملے کے ساتھ کشمیریوں سے یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔ پنجاب پولیس کے جوانوں نے بھی ریلی نکالی اور مال روڈ پر منعقدہ مرکزی تقریب میں شرکت کی ۔سٹی ٹریفک پولیس کی طرف سے فلوٹ بھی تیار کرایا گیا جسے پاکستانی اور کشمیری پرچموں سے خوب سجایا گیا۔جنوبی پنجاب سمیت صوبے کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں بھی ریلیاں نکالی گئیں اور مظاہرے کئے گئے ۔ بلوچستان کے غیور عوام بھی کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کیلئے سڑکوں پر نکل آئے ۔یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے 'کشمیر بنے گا پاکستان' ریلی وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال کی قیادت میں بلوچستان اسمبلی سے نکالی گئی۔ریلی سے قبل پاکستان اور کشمیر کے قومی ترانے بجائے گئے ۔خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع میں ریلیاں نکالی گئیں۔گورنر شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ محمود خان اور سپیکر مشتاق غنی کی قیادت میں خیبر پختونخوا کے اراکین اسمبلی نے پشاور کے خیبر روڈ پر ریلی نکالی اور 'کشمیر بنے گا پاکستان' کی آواز بلند کی۔کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے سوات میں ڈاکٹروں نے ریلی نکالی ۔ریلی کا انعقاد یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز اور پاکستان سوسائٹی آف انٹرنل میڈیسن نے مشترکہ طور پر کیا۔آزادکشمیر کے تمام ڈویژنل وضلعی ہیڈکوارٹر زپر احتجاجی ریلیاں اور جلسے جلوس منعقد کیے گئے ۔مظفرآباد میں سب سے بڑی یکجہتی ریلی وزیر اعظم سیکرٹریٹ سے قائد ملت سردارابراہیم خان کی یادگار تک نکالی گئی۔ ریلی کی قیادت مشیر وزیر اعظم پاکستان شہزاد ارباب نے کی ۔ مظاہرین نے پاکستان اور کشمیر کے جھنڈے لہرائے اور بھارت کیخلاف نعرے بازی بھی کی۔ قائم مقام چیف جسٹس آزاد کشمیر جسٹس راجہ سعید اکرم خان کی قیادت میں آزاد کشمیر سپریم کورٹ سے چھتر چوک تک احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ ملک بھر میں کشمیر آور کی تقریبات اور ریلیوں کی سکیورٹی کیلئے سخت حفاظتی انتظامات کیے گئے تھے ۔