لاہور،ملتان، اسلام آباد (رپورٹنگ ٹیم، نمائندگان، 92 نیوزرپورٹ، این این آئی،مانیٹرنگ ڈیسک) جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی قیادت میں اپوزیشن جماعتوں کا حکومت مخالف آزادی مارچ لاہور پہنچ گیاجبکہ فضل الرحمٰن نے کہا کہ نااہل حکمرانو ں کیخلا ف آ ج پاکستان کا ہر طبقہ سڑکو ں پر آ چکا ہے ۔ہم پوری قوم کو لیکر اسلام آباد جا رہے تا کہ دنیا کو معلوم ہو جائے کہ یہ حکمران ہمارا نہیں۔ اسلام آباد میں داخل ہو نے سے ہمارے کارکنو ں کوروکا گیا تو تمام حا لا ت کی ذمہ داری جعلی حکومت پرہو گی۔گزشتہ روز ملتان میں آزادی مارچ کے پڑاؤ کے موقع پر شرکاسے خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے مزیدکہا کہ حکومت ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے استعفیٰ دیکر گھر چلی جائے ، عمران خان کی پا لیسو ں سے آ ج ہر پاکستانی تنگ آ چکا ہے ۔ حکمرانوں تم کشمیر کی جنگ نہیں لڑ رہے بلکہ کشمیر کا سودا کر رہے ہو ۔مقبوضہ کشمیر کو حاصل کرنا ہے تو پھر اس حکومت کا خاتمہ ضروری ہے ،اللہ ہمارے وطن اوراسکی سرحدوں کی حفاظت کرے ۔ کامیاب آزادی مارچ پر قوم کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ شہر اولیاء میں تا حد نظر انسانوں کا جم غفیر نظر آرہا ہے ۔ پی ٹی آئی حکومت نے معیشت کا بیڑا غرق کر دیا ، لوگوں کو نوکریوں کی امید دلاکر روزگار چھین لیا ۔ نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو چکا ۔ آج حکومت نے انٹر نیٹ بھی بند کر دیا ۔ ن لیگ کے رہنما جاوید ہاشمی،میاں لطیف، پی پی رہنما علی حیدر گیلانی، جے یو آ ئی کے مولانا امجد خان، اے این پی کے اصغر اچکزئی،مولانا راشد خالد محمود سومرو، عتیق الرحمٰن،مولانا عبد الواسع، کفیل شاہ اورمولانا صفی اﷲ نے بھی خطاب کیا ۔جاوید ہا شمی نے کہاکہ مو لانا کے مارچ کی پھر پور حما یت کر تے ہیں، نماز ی بھی مو جو د ہیں اورامام بھی ۔ سینیٹر رانا محمودالحسن ، بلال بٹ ، شیخ طارق رشید ، سابق ایم پی اے طاہر شبیر سمیت ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے کارکنوں کی کثیر تعداد کیساتھ آزادی مارچ میں شرکت کی ۔دریں اثنا آ زادی مارچ کے ملتان میں پڑاؤ کے موقع پر تمام موبائل نیٹ ورک کی انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ۔ شہریوں کو سوشل میڈیا استعمال کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔میاں چنوں پہنچنے پر جے یوآئی اورن لیگ کے کارکنوں نے مارچ کا پرجوش استقبال کیا۔ساہیوال میں خطاب کرتے ہوئے فضل الرحمٰن نے کہا آزادی مارچ پاکستان کی سلامتی کی علامت بن چکا ،ناکام حکمرانوں سے نجات حاصل کرینگے ،قوم جلدآزادی کاجشن منائیگی۔نوازشریف زندگی اورموت کی کشمکش میں مبتلاہیں ،انہیں آزاد کیا جائے ۔ پاکپتن میں ن لیگ کے ایم پی اے میاں نوید علی کی قیادت میں ساہیوال بائی پاس پر مارچ کا استقبال کیا گیا۔ ساہیوال ،پاکپتن چوک میں ن لیگ پنجاب کے سینئر نائب صدر ملک ندیم کامران کی سر براہی میں استقبالیہ کیمپ لگایا گیا جبکہ پیپلز پارٹی کے مہر غلام فرید کاٹھیا اور طاہر عباس سندھو کی طرف سے بھی کیمپ لگایا گیا۔آزادی مارچ رات گئے لاہور پہنچا تون لیگی رہنمائوں اور کارکنوں نے بھی پرجوش استقبال کیا۔عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ؐ اور مرکزی جمعیت اہلحدیث کی طرف سے آزادی مارچ کے شرکا کیلئے ناشتے کا اہتمام کیا گیا ۔ آزادی مارچ کے شرکا کے استقبال اورٹھوکر نیاز بیگ پر کارکنان کو رات کا کھانا فراہم کرنے کے بعد روزنامہ 92 نیوزسے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) پنجاب کے ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات مولانا سلیم اﷲ قادری نے کہا کہ زندہ دلان لاہور نے مارچ کا استقبال کرکے ثابت کیا کہ وہ حکمرانوں پر عدم اعتماد کرتے ہیں۔ادھر جے یو آئی(ف)کے جنرل سیکرٹری عبدالغفور حیدری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دھرنے کے حوالے سے حکومت سے کوئی معاملات طے نہیں ہوئے ، دھرنا دینے یا نہ دینے کا فیصلہ ہم نے خود کرنا ہے ،جلسے کے بعد اپنے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کرینگے ۔ آزادی مارچ آج رات تک گوجرانوالہ پہنچنے کا امکان ہے ۔آزادی مارچ کو گوجرانوالہ سے گزارنے کیلئے بھی پلان ترتیب دیدیا گیا ،جے یو آئی ف ، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے مقامی رہنما اور کارکن جی ٹی روڈ پر مختلف جگہوں پر استقبالیہ کیمپ لگاکرآزادی مارچ کا استقبال کرینگے ۔جے یوآئی (ف)کے مرکزی رہنمائوں نے آزادی مارچ مری روڈراولپنڈی سے گزارنے کا فیصلہ کرلیا،ضلعی ترجمان کے مطابق آزادی مارچ براستہ فیض آباد اسلام آبادمیں داخل ہوگا۔مارچ کے شرکاٹی چوک اسلام آبادیالیاقت باغ راولپنڈی میں قیام کرینگے ۔ آزادی مارچ آج لاہور سے اسلام آباد کیلئے جی ٹی روڈ کے راستے روانہ ہوگا، روانگی سے قبل اس بات کا امکان ہے کہ مولانا فضل الرحمن ، ساجد میر، قمرزمان کائرہ اور عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما مارچ کے شرکا سے خطاب کریں گے ۔ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ(ن) کے صدر شہباز شریف کا خطاب بھی زیر غور ہے ۔آزادی مارچ کے قافلوں کا قیام کا انتظام مینار پاکستان، بادشاہی مسجد اور قرب و جوار کی مساجد و مدارس میں کیا گیا،مرکزی جمعیت اہل حدیث کے مرکز106 راوی روڈ اور مرکزی دفتر جے یو آئی جامعہ مدنیہ کریم پارک میں ان لوگوں کے لیے قیام و طعام کا انتظام بھی دیکھنے میں آیا۔ لاہور،کراچی،اسلام آباد،کوئٹہ،پشاور(رپورٹنگ ٹیم ،نمائندگان)تاجروں اور ایف بی آر میں مذاکرات کامیاب نہ ہونے پر گزشتہ روز لاہور سمیت ملک بھر میں شٹرڈاؤن رہا جبکہ چھوٹی مارکٹیں اور پلازوں میں معمول کے مطابق کاروبار ہوتا رہا علاوہ ازیں رات گئے وزارت خزانہ سے ہونیوالے مذاکرات ناکام ہونے پر تاجروں نے آج بھی ہڑتال کا اعلان برقراررکھا۔تفصیلات کے مطابق آل پاکستان انجمن تاجران ،مرکزی تنظیم تاجران ،پاکستان ٹریڈرز الائسنس،قومی تاجر اتحاد اور دیگر گروپوں کی جانب سے دوروزہ ہڑتال کی کال کے پہلے روز لاہور میں تمام ہول سیل اور بڑی مارکیٹیں مکمل طور پر بند رہیں ،اعظم کلاتھ مارکیٹ ،پاکستان کلاتھ مارکیٹ ،شاہ عالم مارکیٹ ،اکبری منڈی ،سوہا بازار ،موتی بازار ،جیولرز مارکیٹ،بلال گنج ،انار کلی ،مال روڈ ،میڈیسن مارکیٹ لوہاری ،موچی گیٹ ،نسبت روڈ، عابد ماکیٹ، ہال روڈ ،برانڈر روڈ،اردو بازار ،گنبد روڈ ،پیسہ اخبار ،جیل روڈ ،اکبری گیٹ ،کشمیری بازار ،سوتر منڈی ،مصری شاہ لوہا مارکیٹ ،بادامی باغ مارکیٹ ،گنبد روڈ ،لاری اڈہ مارکیٹ ،لندا بازار ،لوہا مارکیٹ لوہا مارکیٹ ،باغبانپورہ ،شالامار لنک روڈ ،اسلام پورہ ،شو مارکیٹ ،ریلوے سٹیشن ٹائر مارکیٹ ،بیڈن روڈ ،پینوراما سینٹر ،سمیت تمام بڑی مارکٹیں مکمل بند رہیں جبکہ گلبرگ میں موجود تمام پلازے ،لبرٹی مارکیٹ، صدیق ٹریڈ سنٹر ،سٹی سنٹر ،فیروز پور روڈ ،اچھرہ مارکیٹ ،وحدت روڈ مارکیٹ ،برکت مارکیٹ میں جزوی ہڑتال رہی جبکہ علاقوں میں موجود چھوٹی تمام مارکیٹیں مکمل طور پر کھلی رہیں۔ادھر سٹاف ڈیوٹی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن نے تاجر برادری کے ساتھ احتجاج میں بھر پور ساتھ دینے کی یقین دہانی کروا دی ،آج بھی حکومت کی جانب سے مطالبات تسلیم نہ ہونے پر سٹاف ڈیوٹی کنٹریکٹرز 31اکتوبر کی ہڑتال کا متوقع اعلان ہونے پر اپنی ٹرانسپورٹ کو بند رکھنے کے حوالے سے اہم فیصلہ کرے گی۔اس سلسلہ میں گزشتہ روز سٹاف ڈیوٹی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری تنویر سینئر نائب صدر چودھری فلک شیر اور جنرل سیکرٹری سید رضوان شاہ پر مشتمل وفد نے آ ل پاکستان انجمن تاجران ،ٹریڈرز الائسنس اور مرکزی تنظیم تاجران کے عہدیداروں سے ہال روڈ پر ملاقات کی اور انہیں اپنے تعاون کی بھر پور یقین دہانی کروائی ۔اسلام آباد ،راولپنڈی ،ملتان اور گردونواح میں مکمل طور پر شٹر ڈاؤن رہا۔ اس کے علاوہ تاجروں نے اندرون بوہڑ گیٹ سے بوہڑ گیٹ چوک تک احتجاجی ریلی نکالی ۔مظاہرین نے کہا کہ اگر موجودہ حکومت نے روش نہ بدلی تو ملک بھر کی تاجر برادری اسلام آباد پارلیمنٹ ہاؤس تک تاجر معیشت بچاؤ مارچ کرنے پر مجبور ہو جائے گی اور 126دن کے بجائے 252دنوں تک احتجاجی دھرنا دے گی۔ڈیرہ غازیخان ،محسن وال،رحیم یارخان ،میلسی ،لیہ،گڑھا موڑ،بورے والا،دنیا پور،لیاقت پور،ہارون آباد،چکوال،حافظ آباد،ماچھیوال،وہاڑی ،اوکاڑہ،پاکپتن،گوجرانوالہ میں بھی بھرپور ہڑتال کی گئی۔فیصل آباد میں بھی ایشیا ء کی سب سے بڑی سوتر منڈی میں بھی دکانیں مکمل طورپر بند رہیں ۔کراچی سے رپورٹنگ ٹیم کے مطابق گزشتہ روز شہر بھر کی مارکیٹیں اور بازار بند رہے ۔ تاجروں کا لائٹ ہاؤس پر احتجاجی دھرنا بھی ہوا جس سے ایم اے جناح روڈ پر ٹریفک کی روانی متاثر ہوئی۔کوئٹہ سے رپورٹنگ ٹیم کے مطابق شہر کے تمام چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے ۔ میلسی میں حکومتی تاجر پولیس اور چیف آفیسر کے دباؤ پر دکانیں کھلواتے رہے ۔بورے والا میں تاجر دو حصوں میں بٹ گئے ۔علی پور،کامونکے ،عارفوالا، میں ہڑتال کی کال ناکام رہی ۔چکوال میں ملاجلا ردعمل رہا۔پشاور سمیت صوبہ بھر میں مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کی کال پر شٹرڈاؤن رہا ۔بعدازاں اسلام آباد میں وزارت خزانہ اور تاجر نمائندوں کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعدتاجروں نے آج بھی ملک بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کیا ۔مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے تاجر رہنماؤں کو مذاکرات کیلئے وزارت خزانہ مدعو کیا۔اس موقع پر تاجر رہنما اجمل بلوچ، نعیم میر اور خواجہ شفیق نے وزرات خزانہ کے حکام سے مذاکرات کیے ۔اعلامیہ کے مطابق تاجر نمائندوں، ایف بی آر اور مشیر خزانہ کے درمیان 5 گھنٹے طویل مذاکرات ہوئے تاہم یہ مذاکرات کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوگئے اور ڈیڈ لاک برقرار رہا۔ مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری، چیئرمین خواجہ سلمان صدیقی نے دیگر تاجروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایف بی آر والے ماننے کیلئے تیار نہیں ،کہتے ہیں کہ آئی ایم ایف والے نہیں مانتے ۔اگر حکومت نہ مانی تو غیر معینہ مدت تک ہڑتال کریں گے ۔ ایف بی آر ٹیکس کا آسان اور سادہ طریقہ کار لانے کو تیار نہیں ،ایف بی آر کے پاس کوئی قابل عمل فارمولا نہیں ۔ادھر انجمن تاجران حیدرآباد نے آج کی ہڑتال مؤخر کرنے کا اعلان کردیا، انجمن تاجران حیدرآباد کے صدر سلیم وہرہ نے کہا ہے کہ آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ دوسری جانب تاجروں نے ڈویژنل کمشنر عباس بلوچ اور کمشنر انکم ٹیکس کے ساتھ مذاکرت کئے ، اس موقع پر کمشنر انکم ٹیکس منظور احمد جوکھیونے تاجروں کو مسائل حل کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی۔