لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )سینئر صحافی اور تجزیہ کار عارف نظامی نے کہا ہے کہ امیر قطر نے دورہ پاکستان میں 3ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا،شیخ تمیم بن حماد الثانی پاکستان کے پرانے دوست ہیں،جب پاکستان میں ڈیل یا ڈھیل کی بات ہوتی ہے تو اس میں قطر کا ایک کلیدی رول تھا،جب نوازشریف پرویز مشرف کی قید میں تھے اور ان پر ہیلی کاپٹر ، بدعنوانی اور دیگر کیسز تھے تو اس وقت سارا پراسس جو ڈیل کا ہوا، وہ امیر قطر کی طرف سے ہوا، پھر بعض ذرائع بتا رہے ہیں کہ اب پھر ڈیل ہورہی ہے ،عام امکان یہ ہے کہ 70فیصد کے قریب ڈیل ہوچکی،یہ جو پاکستان کو 3ارب ڈالر ملے ہیں، اس کے علاوہ بھی 12ارب ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کار ی کا بھی قطر نے کہا ہے ،میں سوفیصد تو نہیں کہہ سکتا مگر یہ بات ضرور ہورہی ہے کہ نوازشریف ،ان کی صاحبزادی مریم نوازکو دیس نکالا مل رہا ہے ،وہ جرمانہ ادا کریں اور لندن جا کر برگر کھائیں اور اپنا علاج کرائیں، شہبازشریف اور حمزہ شہباز ملک میں ہی رہیں گے اور اپنے اوپر بنے مقدمات کا سامنا کرینگے ،نوازشریف کا باہر علاج ہونا ہے ، اس لئے ان کی ڈیل کی خبریں چل رہی ہیں،عین ممکن ہے کہ وسیع تر قومی مفاد میں عمران خان ڈیل دینے کیلئے تیار ہوجائیں۔ایک سوال کے جواب میں عارف نظامی نے کہا نوازشریف اور مریم کے باہر جانے کی صورت میں ایک تیر سے دوشکار ہونگے ،جب نوازشریف 10 سال کی ڈیل کرکے گئے تھے تو کسی کو یہ پتہ ہی نہیں تھا کہ یہ دوبارہ آکر سیاست کرینگے اور ملک میں حکومت کرینگے ،ن لیگ نوازشریف کی وجہ سے ہے ،اگر ڈیل ہوگئی تو تحریک انصاف کو کیا ہوگا ، وہ تو جب سے حکومت میں آئے دھچکے پر دھچکا لگ رہا ہے ، یوٹرن پریوٹرن لے رہے ہیں،انہوں نے تو یہ بھی کہا تھا کہ ہم سادگی اپنائیں گے ، یہ کونسی سادگی اپنا رہے ہیں، اسی طرح کا احتساب ہورہا ہے ،شاہ محمود قریشی کے صاحبزادے کی قیادت میں کرکٹ ٹیم لندن سیر سپاٹے کیلئے گئی ہوئی ہے ،تحریک انصاف کہتی تھی کہ ہم لوٹوں کو پارٹی میں نہیں لینگے مگر اب سارے لوٹے ہی تو ان کی گود میں بیٹھے ہوئے ہیں،جب عمر ایوب پچھلی حکومتوں کی کرپشن کا ذکر کرتے ہیں تو بڑی ہنسی آتی ہے ۔انہوں نے کہا آج فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کیلئے بڑا خوش آئند اعلان کیا اور کہا میڈیا کے اشتہارات کی نئی پالیسی میں تبدیلی لارہے ہیں،انہوں نے یہ بھی کہا کہ اخبارات کو سرکاری اشتہارات کے بقایا جات بھی ملنے چاہئیں،حکومت کی میڈیا کے بارے میں اہم تبدیلی آئی ہے ۔انہوں نے کہا قومی اسمبلی میں سپیکر نے جو سلیکٹڈ لفظ پر پابندی لگائی ، یہ ٹھیک نہیں۔تحریک انصاف کے رہنما صداقت علی عباسی نے کہا جب ماڈل ٹائون میں 14قتل ہوئے تو ہم بھی دھرنے کیلئے اسلام آباد آئے مگر ہم ایک دن پہلے بھی ان کی حکومت ختم نہیں کرسکے ، جب تحریک چلتی ہے تو اس کے پیچھے کوئی بنیادی وجہ ہوتی ہے ،کیا عوام ان کے بیانیے کے پیچھے چل پڑے گی کہ دس ماہ میں جو لوگ حکومت میں ہیں وہ کچھ نہیں کرسکے اور 30سال سے ملک کو لوٹنے والے لوگ دوبارہ آکر عوام کو ریلیف دے دینگے ،عوام اس کرپشن بچائو تحریک پر کوئی دھیان نہیں دینگے ۔