کراچی(رپورٹ:ایس ایم امین)اٹھارویں آئینی ترمیم سے چھیڑچھاڑنہ کرنے کی حکومتی ضمانت پرپیپلزپارٹی نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کی مشروط حمایت پرآمادگی ظاہرکی،حکومت وفدسے مذاکرات اورپارلیمانی پارٹیوں کی ان کیمرہ بریفنگ کی تفصیلات ملنے کے بعد سابق صدرآصف علی زرداری نے بل کی حمایت کیلئے گرین سگنل دیا،سابق صدرکی ہدایت پرپیپلزپارٹی کا وفد حکومتی ٹیم کواپنے موقف اورمطالبات سے کل آگاہ کرے گا۔پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 کی مشروط حمایت کا فیصلہ کرلیاہے اوراس ضمن میں حکومتی وفدکوگرین سگنل مل گیا ہے ،پیپلزپارٹی سے حکومتی وفد کی ملاقات اورپارلیمانی پارٹیوں کی ان کیمرہ بریفنگ سے متعلق پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین سابق صدرآصف علی زرداری کوکراچی میں تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی۔سابق صدرآصف علی زرداری نے قانون سازی کیلئے تمام اموراورحکومت کومطلوبہ حمایت کی یقین دہانی سے قبل پیپلزپارٹی کے سینئررہنماؤں کو لچک داررویہ اپنانے اوراٹھارویں ترمیم سے چھیڑچھاڑنہ کرنے سے متعلق حکومتی وفد سے ٹھوس ضمانت حاصل کرنے کی ہدایت کی ہے ۔معتمد ترین ذرائع کا کہناہے کہ سابق صدرآصف علی زرداری آرمی ایکٹ میں توسیع کے معاملے پرپیپلزپارٹی اورحکومت کے مابین ہونے والے رابطوں اورمعاملات کوبہتری کی جانب لیجانے کے لئے صورتحال کومانیٹرکررہے ہیں اورپیپلزپارٹی کے سینئررہنما سابق وزیراعظم راجہ پرویزاشرف،سینیٹرشیری رحمن،فرحت اللہ بابرپارلیمنٹ میں اہم ترین قانون سازی کے معاملے پرحکومت سے معاملات طے کرنے سے قبل تمام امورسے آصف علی زرداری کوآگاہ رکھے ہوئے ہیں۔پیپلزپارٹی کے معتمدترین ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی رہنماؤں کو سابق صدرکی جانب سے آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2020 میں توسیع کے لئے مشروط طورپر مطلوبہ حمایت وتعاون کی بنیاد پرمعاملات فائنل کرنے کاگرین سگنل دیاہے اورپیپلزپارٹی کی مذاکراتی ٹیم کوہدایت کی گئی ہے کہ حکومت سے اٹھارویں آئینی ترمیم سے چھیڑچھاڑنہ کرنے کی ٹھوس ضمانت حاصل کی جائے اورحکومت سے کچھ لواورکچھ دوکی بنیاد پرپارلیمانی فورم پرمعاملات طے کرلیے جائیں۔