Common frontend top

سرور باری


بے ضمیری کا دفاع


ہمارے ملک میں ایک بار پھر جمہوریت محض اقتدار پر قبضے کے لیے نیلام کر دی گئی ہے اور ہمارے نام نہاد رہنما عوام سے ان کی حمایت کی توقع رکھتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے جیسے ہمارے موجودہ لیڈروں نے اپنے آباؤ اجداد سے سیکھا ہے جو اقتدار میں آنے کے لیے کچھ بھی کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتے تھے ۔ اسلامی جمہوری اتحاد (1988) جیسے حکومت مخالف اتحاد بنائے۔ پاور بروکرز سے فنڈز حاصل کیے، جیسے کہ 1990 کی دہائی میں ایک نجی بینک کے سی ای او جس کی وجہ سے بینک کا خاتمہ ہوا۔
هفته 02 اپریل 2022ء مزید پڑھیے

تھر پارکر کیوں اداس ہے؟

هفته 12 مارچ 2022ء
سرور باری
رسول بخش پلیجو جیسے بے مثال دانشور، عظیم مصنف، عظیم ادبی نقاد، انسان دوست اور انقلابی رہنما کے اس جہان فانی سے رخصت ہونے اور ان کے پرجوش پیروکاروں کی طرف سے منعقد کی جانے والی مختلف تقریبات کی دعوتوں کے باوجود میں اپنی گونا گوں مصروفیات کی وجہ سیسندھ نہ جاسکا۔ جوں جوں وقت گزرتا گیا سندھ جانے کی خواہش اتنا ہی زور پکڑتی گئی۔ بالآخر میں نے پروگرام بنالیا اور پتن ترقیاتی تنظیم کی ایک پرجوش ٹیم میرے ساتھ تھی۔ سندھ کے کھیت
مزید پڑھیے


پائیدار ترقی، مگر کیسے؟

هفته 19 فروری 2022ء
سرور باری
پچھلی مردم شماری کے دوران رات کو ہم کھانے کی میز کے ارد گرد بیٹھے تھے۔ ان میں مردم شماری کی ٹیم کے تین افراد شامل تھے جن میں ایک درمیانی عمر کے اسکول کے استاد، ایک فوجی جوان اور ایک پولیس اہلکار۔ ٹیچر نے مردم شماری کا رجسٹریشن کھولااور انٹرویو کا سلسلہ شروع کیا۔ شروعات میری87 سالہ ذہنی طور پر چاک و چوبند رشتہ دار سے ہوئیں ۔کچھ ہی دیر میں مجھے کچھ گڑ بڑ کا احساس ہوا۔ سوال کنندہ نے تین سوالات پوچھے لیکن رجسٹر سات جوابات کا اندراج کیا۔میں نے فوری طور پر مداخلت کی اور اسے
مزید پڑھیے


محض انتخابات جمہوری ترقی کیلئے کافی نہیں

هفته 12 فروری 2022ء
سرور باری
انتخابات کے بغیر جمہوریت ایک مذاق ہے۔ انتخابات کو ہی جمہوریت سمجھ لینا اس سے بھی بڑا مذاق ہے۔ اسی طرح یہ ماننا کہ باقاعدہ انتخابات سے جمہوریت اور حکومتی کارکردگی کے معیار میں بہتری آئے گی۔ ایک غلط فہمی کے سوا کچھ نہیں۔ دنیا بھر میں ہونے والی حالیہ سیاسی پیش رفت اس امر کا ثبوت ہے۔ فرید زکریا کے بقول لبرل جمہوریتیں غیر لبرل ہو گئیں، آئینی لبرل ازم سے محروم یہ جمہوریتیں آزادیوں پر قد غن، تنازعات اور جنگ کو فروغ دینے کا سبب بن رہی ہے۔ مشہور امریکی اسکالر جوناتھن ایم کاٹز کا مشاہدہ ہے کہ
مزید پڑھیے


آزاد امیدواروں کے ہاتھوں سیاسی پارٹیوں کی پٹائی

هفته 05 فروری 2022ء
سرور باری
کافی تاخیر سہی، انتخابی حکام نے بالآخر خیبر پختونخوا میں منعقدہ بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے نتائج جاری کر دیے ہیں جن میں نیبر ہڈ اور ویلج کونسلزشامل ہیں۔ یہ شاید پہلا موقع ہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان کی بدولت تمام سطح پر بلدیاتی انتخابات جماعتی بنیادوں پر کرائے گئے۔ کچھ عرصے سے ماہرین جو کہہ رہے تھے وہ نتائج نے سچ ثابت کردیاہے۔ یعنی سیاسی پارٹیاں نچلی سطح پر موجود ہی نہیں ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے جس نے انہیں جماعتی بنیادوں پر بلدیاتی انتخابات کرانے سے روکا ہوا تھا۔ اپنے ایک پہلے مضمون میں
مزید پڑھیے



دھاندلی کی سیاست

هفته 29 جنوری 2022ء
سرور باری
سیاسی رہنماؤں، ان کے سیاسی جھگڑوں اور بیانات پر بات کرنے کے بجائے ان سماجی و اقتصادی حرکیات کا جائزہ لینا ضروری ہے جو ہمارے سیاسی طبقے کے رویے کا تعین کرتی رہی ہیں۔ مثال کے طور پر: ہماری آزادی کے بعد کی قیادت 23 سال تک عام انتخابات کرانے پر کیوں راضی نہیں ہو سکی؟ وہ صوبائی انتخابات میں ہمیشہ صریح دھاندلی اور وفاداریاں کیوں بدلتی تھی؟ کچھ مورخین نے ان سوالات کو سول ملٹری تعلقات یا پھر شخصیت کے حوالے سے دیکھنے کی کوشش کی ہے۔ دوسروں نے ہماری اشرافیہ کی سیاست کو محض سیاسی زاویے سے
مزید پڑھیے


قدرتی آفات سے کیسے نمٹا جائے

هفته 22 جنوری 2022ء
سرور باری
برفباری سے لطف اندوز ہونے کے لیے مری آنے والے بہت سے سیاحوں میں سے 23 کا المناک انجام ہوا۔ کس کو مورد الزام ٹھہرایا جائے — موجودہ یا ماضی کی حکومتیں، ،سیاح، 'بے مثال' موسم، یا سب؟ ایک طویل عرصے سے پاکستان دنیا کے سب سے زیادہ آفات کے شکار ممالک میں سے ایک رہا ہے۔ ہم نے تباہی کی روک تھام اور ردعمل پر اربوں خرچ کیے ہیں۔ ہمیں معاشی نقصان بھی اٹھانا پڑا۔ دو بڑی آفات کو ذہن میں لائیں— 2005 کا زلزلہ اور 2010 کا سپر فلڈ۔ ان آفات کے بعد، 2005 اور 2015 کے درمیان،
مزید پڑھیے


بنیادی حقوق: آئین کو پسِ پشت نہ ڈالیں

هفته 15 جنوری 2022ء
سرور باری
انیس سو تہتر کے آئین کے معمار بظاہر سماجی انصاف کے قدردان تھے اور انسانوں کے استحصال سے اس قدر نفرت کرتے تھے کہ انہوں نے بنیادی حقوق سے متعلق شقوں کو مقدس دستاویز کے بالکل اوپر رکھا اور اسے متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ آج ایسا لگتا ہے کہ یہ کسی انسانی یقین کا نتیجہ نہیں تھا بلکہ اسے سیاسی جماعتوں کے منشور میں محض 60 کی دہائی کے آخر میں جاگیردارانہ اور سرمایہ دارانہ استحصال اور جبر کے خلاف مزدوروں، کسانوں اور طلباء کی بڑھتی ہوئی بے اطمینانی کو تسخیر کرنے کے لیے شامل کیا گیا
مزید پڑھیے


شدت پسند تنظیمیں اور انتخابی سیاست

منگل 11 جنوری 2022ء
سرور باری
اگر آپ نام نہاد جہادی تنظیموں کی اصلیت کے بارے میں وہمے کا شکار ہیں تو ندیم شاہ کی کتاب ضرور پڑھیں جس میں و ہ بنیاد پرستی کے تقریباً تمام بنیادی عوامل ( سیاسی، معاشی اور مذہبی) کا بغور جائزہ لیتے ہیں۔جنوبی پنجاب میں بنیاد پرستی کی وجوہات پر دو سال پہلے لکھی گئی انکی اس کتاب میں تفصیلی جائزہ لیا گیا ہے کہ کس طرح مختلف عام انتخابات میں جہادیوں کی حمایت کو ان کے سہولت کار اور سرپرست ووٹ بینک میں تبدیل کر رہے ہیں۔ندیم شاہ کی کتاب اس خطے کی افسردہ کہانی
مزید پڑھیے


انتخابی اصلاحات کیوں ضروری ہیں؟

منگل 04 جنوری 2022ء
سرور باری
عام انتخابات ہوں یا مقامی ، جو سچ ابھر کر سامنے آیا ہے وہ یہ ہے کہ پاکستانیوں کی ایک بڑی اکثریت سیاسی رہنماؤں اور انتخابی نظام پر بہت کم اعتماد کرتی ہے۔ انتخابات کے نتائج اس کڑوے سچ کی بھر پور عکاسی کرتے ہیں۔ تازہ ترین مثال خیبر پختونخوا میں حال ہی میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات ہیں جن میں صرف 40 فیصد رجسٹرڈ رائے دہندگان نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کرنے کی زحمت کی۔ عالمی شہرت یافتہ انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیموکریسی اینڈ الیکٹورل اسسٹنس کی ایک رپورٹ کے مطابق
مزید پڑھیے








اہم خبریں