Common frontend top

سعدیہ قریشی


بچے اور ہم نا سمجھ بڑے !


ہم بڑے بچوں کو سنجیدہ نہیں لیتے بلکہ بچوں کو اپنا دل بہلانے کا کھلونا سمجھتے ہیں۔ اب یہ ہمارے دل کی مرضی کی وہ کیسے بہلنا چاہے ،کبھی آپ نے یہ مشاہدہ کیا ہے کہ کچھ لوگ بچوں کی پھولی ہوئی گالوں کو کھینچ کھینچ کر خوش ہوتے ہیں بچے ان کے اس عمل پر احتجاج کرتے ہوئے بھلے رونا شروع کر دیں مجال ہے کہ وہ باز آئیں۔ آس پاس کے کچھ نا سمجھ بڑے بھی یہی خیال کر رہے ہوتے ہیں کہ چچا ماموں خالہ پھوپھی کا یہ بچے سے لاڈ کا طریقہ ہے مگر ہم ایسے لاڈ
جمعه 16  ستمبر 2022ء مزید پڑھیے

یہ سلسلہ کہاں رکے گا ؟

بدھ 14  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
حکومتیں وہ ہوتی ہیں جن کے پاس اپنے عوام کی خوشحالی کے لئے کوئی لائحہ عمل ،کوئی پروگرام ہو ۔ہماری حکومتوں کے پاس سوائے آئی ایم ایف کے کوئی پروگرام نہیں ہوتا اور آئی ایم ایف کا ایجنڈا تیسری دنیا کے ملکوں کو دیوالیہ کرنے کے علاوہ کیا ہے۔ اس وقت ملک میں کئی محاذ کھلے ہوئے ہیں۔ خیبرپختونخوا سے لے کر بلوچستان تک سیلاب کی تباہ کاریاں ہیں۔لاکھوں لوگ بھوکے پیاسے امداد اور کسی منظم امداد کے منتظر ہیں۔ ان لوگوں تک امداد بھی طریقے سے نہیں پہنچ رہی۔ سیلاب میں فصلیں تباہ ہونے سے پیاز ،ٹماٹر اور سبزیوں کی
مزید پڑھیے


سیلاب زدگان نہیں۔۔۔جمہوریت زدگان!

اتوار 11  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
سوا تین کروڑ پاکستانی اس عالم میں ہیں کہ پاؤں کے نیچے زمین نہیں اور سر پر تنا آسمان مہربان نہیں اور قیامت کیا ہوگی؟ سیلاب متاثرین اور سیلاب زدگان یہ اصطلاحیں اب کلی شے بن کہ رہ چکی ہیں ان کی ادائیگی ہمارے اندر احساس کی کوئی رمق بیدار نہیں کرتی۔کہ ہم ایک لمحے کے لیے اپنے احساس کو یکسو کرکے سوچیں کہ کھلے آسمان کے تلے بیٹھے یہ لوگ بھی کبھی گھر بار رکھتے تھے۔ ان کے باورچی خانوں سے دھواں اٹھتا تھا، ان کے کمروں میں بساط بھر سامان زیست سجا ہوا تھا۔ ان کے مال
مزید پڑھیے


تین خوبصورت کتابیں

جمعه 09  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
سجاد جہانیہ کی کتاب ٹاہلی والا لیٹر باکس ایک دور گم گزشتہ کی بازگشت ہے۔بنیادی طور پر یہ کتاب سجاد جہانیہ کے کالم ہیں مگر ان کی تخلیقی نثر میں گندھے ہوئے کالم اپنی عمر بڑھا کر ایسی کہانیاں بن گئے ہیں جنہیں بار دگر پڑھ کر لطف اٹھایا جاسکتا ہے۔ایسا لگتا ہے کہ سجاد جہانیہ نے کوئی روگ پال رکھا ہے اور اس روگ کی جڑیں ناسٹیلجیا سے پھوٹتی ہیں۔ٹاہلی والا لیٹربکس اس ناسٹیلجیا کی ایک توانا علامت ہے۔خط لکھنے اور خط کا انتظار کرنے کا وہ سنہرا وقت
مزید پڑھیے


یہ ہیں ہمارے اصل ہیرو

بدھ 07  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
یہ انسانیت کے لازوال جذبے سے چھلکتی عزم وہمت کی ناقابل فراموش داستان ہے ۔ کوہ سلیمان میں تمن قیصرانی کی بستیوں میں سیلابی ریلوں نے گھروں کو مٹی گارا کر دیا ،مکین بھوکے پیاسے گھروں کے ملبے پر بیٹھے ریاست کی طرف سے امداد اور مسیحائی کے منتظر تھے۔سرکار تو کیا خبرگیری کرتی ،رضاکارانہ کام کرتی ہوئی کوئی امدادی ٹیم بھی ان تک نہ پہنچ پائی کہ مسلسل بارشوں اور رودکوہی کے سیلابی ریلوں نے اس طرف آنے جانے کے تمام راستے مسدود کر رکھے تھے۔فون کے نیٹ ورک تبا ہ ہوچکے تھے، سو تمن
مزید پڑھیے



مقبولیت کا سونامی

اتوار 04  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
ایک طرف دریا کی بپھری لہروں کا سیلاب تباہی کی ناقابل بیان کہانیاں رقم کر تا، غریبوں کی بے بسی کا مذاق اڑاتا , ہمارے گھر بار آنگنوں کو دریا برد کیے جاتا ہے ، دوسری طرف مقبولیت کا دریا بھی کناروں سے باہر سونامی کی صورت اختیار کررہا ہے ۔مجھے ڈر ہے کہ مقبولیت کا یہ سونامی ہمارے سماج کے بچے کھچے اخلاق ،اقدار ، توازن اور برداشت کو بھی بہا کر نہ لے جائے۔ یہ مقبولیت ہی کا خمار ہے کہ خان صاحب اس عظیم انسانی المیے کو نظر انداز کیے جلسوں پر جلسے کیے جا رہے ہیں۔ایک
مزید پڑھیے


کاش۔۔اے کاش!!

جمعه 02  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
عام پاکستانی اپنے ہم وطنوں کی مدد بساط بھر کر ہی رہا ہے مگر قوم یہ جاننے میں بھی دلچسپی رکھتی ہے کہ ہمارے حکمرانوں، وزیروں ،مشیروں نے خود سیلاب متاثرین کے لیے اپنی جیب سے کیا دیا؟شہباز شریف، عمران خان ، آصف زرداری ،فضل الرحمن نے اس کار خیر میں کتنا حصہ ڈالا ؟وزیر اعلی پرویز الہی کا یہ اعلان کافی نہیں ہے کہ پنجاب اسمبلی کے تمام ممبران ایک مہینے کی تنخواہ دیں گے، تنخواہ کے پیسے تو ان کی ایک دن کی خریداری کے لیے بھی کم ہیں۔تاریخ کا بدترین سیلاب پاکستان کے
مزید پڑھیے


اہل سیاست کی ریاکاری اورقابل فخر مس وزیر

بدھ 31  اگست 2022ء
سعدیہ قریشی
پری مون سون اور مون سون میں غیر معمولی بارشوں کی وجہ سے جولائی کے وسط سے سیلابی ریلے بلوچستان اور جنوبی پنجاب کے دوردراز دیہاتوں میں تباہی مچا رہے تھے لیکن جولائی سے لے کر اگست کے آخری ہفتے تک اہل سیاست اور ہمارا مین سٹریم میڈیا سیلاب کی تباہ کاریوں سے یکسر غافل رہا۔سوشل میڈیا کا دم غنیمت ہے جس نے غافل اہل سیاست اور مین سٹریم میڈیا کو جھنجوڑا اور سیلاب زدگان کی مصیبتوں کا احساس دلایا۔اب میڈیا بھی چوکس ہے، دن رات سیلاب کی تازہ ترین صورت حال بتا رہا ہے۔ اپنے نمائندوں
مزید پڑھیے


جوانوں کو پیروں کا استاد کر…

اتوار 28  اگست 2022ء
سعدیہ قریشی
امید کے دیے جلاتے یہ منظر ہم نے سوشل میڈیا کے آئینے سے دیکھے کہ دور دراز شہروں کے نوجوان کس جذبہ انسانیت سے اپنے ہم وطنوں کی مدد میں مصروف ہیں۔ عادل مراد طیب قیصرانی ، شاہنواز مشوری عثمان کریم بھٹہ اوروہ تمام نوجوان جن کے مجھے نام نہیں آتے یہ سب ہمارے اصل ہیروز ہیں۔میری مختصر بات چیت عثمان کریم بھٹہ سے ہوئی۔عثمان کریم بھٹہ فاضل پور ضلع راجن پور کے رہائشی ہیں پیشے کے اعتبار سے ایڈووکیٹ ہیں۔ اس وقت تندہی سے اپنے علاقے کے سیلاب زدہ مصیبت زدگان کی مدد میں دن رات ایک کیے ہوئے
مزید پڑھیے


کبھی ہم خوبصورت تھے۔۔۔!!

جمعه 26  اگست 2022ء
سعدیہ قریشی
نیرہ نور کی آواز مجھے زمانہ طالب علمی میں لے جاتی ہے ۔گھر میں صبح کا ہنگا مہ جاگ رہا ہے پانچ بہن بھائیوں میں سے کوئی سکول کی تیاری کررہا ہے کوئی کالج جانے کی بھاگ دوڑ میں ہے ،کچن کے ساتھ جڑے ٹی وی کے کمرے میں بہت رونق ہے۔ اس دور میں ہم سب کے چاچا جی مستنصر حسین تارڑ سکرین پر ابھرتے ہیں ۔ پھولوں جیسی مہکتی باتیں وقفے وقفے سے موسیقی کے ٹکڑے صبح کی کی نشریات کا حصہ بنتے ہیں ۔پھر ایک اجلی آواز ٹی وی کے کمرے سے نکلتی ہے اور باہر باورچی
مزید پڑھیے








اہم خبریں