Common frontend top

سعدیہ قریشی


ذہنی امراض:دودھاری تلوار


ذہنی بیماری کا المیہ یہ ہے کہ جسم کی عمارت بظاہر ٹھیک ہوتی ہے اور کسی کو خبر تک نہیں ہوتی کہ حالات کی ستم گری نے ذہنی توازن کی دیوار میں خوفناک دراڑ ڈال دی ہے .اداسی کی زرد آکاس بیل زندگی کی شادابی چاٹ جاتی ہے مگر بظاہر سب ٹھیک نظر آتا ہے۔کچھ عرصہ ہوا ، ایک خاتون جو میرے کالموں کی قاری تھیں انہوں نے میرے ساتھ رابطہ کیا اور اپنامسئلہ بتایا۔بظاہر ان کی زندگی کی ہر تصویر مکمل تھی، ایک سرکاری افسر کی بیوی، تین پڑھے لکھے تعلیم یافتہ بچے دو بیرون ملک سے تعلیم
بدھ 12 اکتوبر 2022ء مزید پڑھیے

سیرتِ محبوب رب العالمینﷺ

اتوار 09 اکتوبر 2022ء
سعدیہ قریشی
سیرت النبی صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ کتاب بشریٰ رحمٰن کی وفات سے ڈیڑھ دو ماہ پہلے آئی۔ گزشتہ برس کوویڈ کے حملے سے وہ خاصی کمزور ہو چکی تھیں۔ بیماری کا ایک اور حملہ ہوا اور انہیں ہسپتال داخل ہونا پڑا ۔ہسپتال داخل ہونے سے صرف تین دن پہلے ان کی زندگی کا خواب سیرت طیبہ کی اس کتاب کی صورت شائع ہوا۔ قلم فاؤنڈیشن کے صدر جناب عبدالستار عاصم کتاب لے کر بشریٰ رحمن کے گھر آئے تو انہوں نے فرط عقیدت وفرط جذبات سے کتاب اپنے سینے سے لگائی اور آنکھوں سے آنسو رواں ہوگئے۔ اس سے
مزید پڑھیے


سرکاری سکول کی بچیوں کو سائیکلیں دی جائیں

جمعه 07 اکتوبر 2022ء
سعدیہ قریشی
صبح کا وقت ہے ،ایک بچی سکول کے نیلے سفید یونیفارم میں اپنے چھوٹی بہن کو پیچھے بٹھائے ہوئے سڑک کے کنارے کنارے سائیکل چلاتی سکول جا رہی ہے اسے دیکھ کر دل خوشی سے بھر گیا۔وہ بچی کسی سفید پوش گھر کی معلوم ہوتی تھی لیکن سائیکل چلاتے ہوئے اس کا اعتماد دیکھنے والا تھا۔یہ اعتماد اسے یقیناً زندگی کی سڑک پر چلتے ہوئے ہمیشہ کام آئے گا۔ اگر یہ بچی پیدل سڑک پر جارہی ہوتی تو اس کے اعتماد کا عالم یہ نہ ہوتا پھر وہ عدم تحفظ سے دوچار ایک
مزید پڑھیے


رائے عامہ

بدھ 05 اکتوبر 2022ء
سعدیہ قریشی
یہ کتاب کم وبیش دو سو ستر صفحات کی مختصر خود نوشت اس لیے اہم ہے اس میں ہماری سیاسی تاریخ کے اہم واقعات و مشاہدات کا بیان ہے۔ خود نوشت ایک عام انسان کی بھی دلچسپ ہوتی ہے لیکن اگر یہ مشاہدات رائے ریاض حسین کے ہوں جنہوں نے ملکی تاریخ کے تین وزرائے اعظم کے ساتھ بطور پریس سیکریٹری کام کیا تو لا محالہ یہ عوام کی دلچسپی کا موضوع بن جاتے ہیں۔بلکہ بعض حساس ملکی حالات و واقعات کا مشاہدہ تو تاریخی دستاویز کی حیثیت اختیار کر جاتا ہے۔بعد ازاں انہوں نے
مزید پڑھیے


بدترین بد تہذیبی

جمعه 30  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
دانیال اس سال ہائی سکول گیا ہے۔ہم نے سکول کی پرنسپل سے ایک دو ابتدئی ملاقاتیں کیں اور ان سے سکول کے ماحول کے بارے میں ڈسکس کیا کہ بچوں کو کیا نئی چیزیں پیش آسکتی ہیں برسبیل تذکرہ اسکول بلنگ(bullying) پر بھی بات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ بلگ کرنے والے طالب علموں کے والدین کے ساتھ ہم میٹنگ رکھتے ہیں طالب علموں کے ساتھ ان کی بھی کونسلنگ کرتے ہیں کیونکہ یہ رحجان ان کی تربیت میں کسی خلا کی وجہ سے ہوتا ہے۔ ہم نے دانیال کی بھی اسی اسکول
مزید پڑھیے



چیئرمین الخدمت فاؤنڈیشن سے خصوصی گفتگو…(2)

بدھ 28  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
عبدالشکور صاحب کا کہنا ہے کہ صرف الخدمت فاؤنڈیشن یا چند اور فلاحی ادارے ہی متاثرین کی بحالی کا کام نہیں کرسکتے ، یہ کام ہمیں مل کر کرنا ہوگا۔ تباہی بہت بڑے پیمانے پر ہوئی ہے اب تک صرف 30 سے 35 فیصد متاثرین تک ہی ہم پہنچ پائے ہیں ابھی بے شمار ایسے متاثرین ہیں جن تک امداد نہیں پہنچ پائی۔ بیرون ملک سے بہت امداد آرہی ہے مگر سرکار اپنے تمام تر انفراسٹرکچر کے باوجود موثر طریقے سے متاثرین تک نہیں پہنچ پارہی۔ آپ اس بارے
مزید پڑھیے


چیئرمن الخدمت سے گفتگو

اتوار 25  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
غیر منظم سماج کا چہرہ دیکھنا ہو تو اپنے معاشرے کو دیکھ لیں کاموں کو جس ہبڑ دھبڑ طریقوں سے سرانجام دیا جاتا ہے اس کے نتائج بھی سب کے سامنے ہیں۔ سرکاری فائلیں بھرنے کرنے کے لیے بغیر کسی طے شدہ پروگرام کے کام کا آغاز ہو جاتا ہے۔سرکار ہی پر موقوف نہیں ایک عام پاکستانی بھی کسی پلاننگ اور کسی ترتیب پر کم ہی یقین رکھتا ہے یہ رمز اس نے سیکھا ہی نہیں کہ کہ کام چھوٹا ہو یا بڑا نظم اور ترتیب کے سانچے میں ڈھل کر ہی نتیجہ خیز ہوتا ہے۔ اور کام اگر ہو کرڑوں
مزید پڑھیے


کون عافیہ۔۔؟؟

جمعه 23  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
دوہزار بائیس کے اسی ستمبر کے تیسرے ہفتے کا کوئی دن تھا۔ مسز شارلین کیکورا صبح ساڑھے تین بجے فون کی گھنٹی بجنے سے گہری نیند سے بیدار ہوتی ہیں، فون ہر ہیلو کہتی ہیں تو دوسری طرف لائن پر۔ کوئی اور نہیں امریکی صدر جو بائیڈن ہیں جو مسز شارلین کو خوشخبری دیتے ہیں آپ کے بھائی کی رہائی کی کوششیں کامیاب ہوچکیں وہ جلد آپ سے آن ملے گا۔اگلے دو دن امریکی میڈیا میں مسز شارلین کے ایکسکلوزیو انٹرویوز اور سٹوریز چلنے لگتی ہیں۔کہانی کیا ہے اس کے پس منظر میں جھانکتے ہیں۔چند دن پہلے عالمی میڈیا میں
مزید پڑھیے


حکمران ہیں کہ پتھر کے بت۔۔؟

بدھ 21  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
پاکستان میں امور مملکت کی ابتر صورت دیکھ کر کرسٹینا لیمب کی کتاب ویٹنگ فار اللہ یاد آجاتی ہے ۔ برطانوی صحافی کرسٹینا لیمب اس وقت 21برس کی تھی جب پاکستان آئی اور ایک سال یہاں قیام کیا. محترمہ بے نظیر بھٹو پاکستان میں مارشل لاء کے طویل دور کے بعد اسلامی دنیا کی پہلی خاتون وزیراعظم کا حلف اٹھا چکی تھی۔یہ 1989،کا سال تھا جب فنانشل ٹائمز سے وابستہ کرسٹینا پاکستان آئی ۔ اس نے پاکستان میں مقتدرہ کی مداخلت، سیاسی عدم استحکام کمزور ادارے، ناقص پالیسیوں، بیوروکریسی کے سرخ فیتے اور اداروں میں نا انصافی کے ماحول
مزید پڑھیے


میں کتاب کیسے منتخب کرتی ہوں ؟

اتوار 18  ستمبر 2022ء
سعدیہ قریشی
میں اس روز طویل رخصت سے پہلے دفتر میں اپنی چیزوں کو وائنڈاپ کر رہی تھی۔چیزیں کیا تھیں کچھ ادھوری اسائنمنٹس ، چند ایسے چنیدہ مضامین سے بھری ہوئی فائلیں تھیں جنہیں ایک بار نظر سے گزار کر فرصت میں دوبارہ پڑھنے کے لیے سنبھالا ہوا تھا۔ دفتری کرسی کے ایک طرف پڑے ریک میں کتابوں کے ڈھیر تھے۔ شعری مجموعے اور فکشن کی کتابیں تھیں جو آنے جانے والے شاعروں ادیبوں نے دی تھیں۔ کچھ پڑھے اور ان پڑھے خطوں کا انبار تھا۔خواہشں تھی کہ ناپڑھے خطوط کو بھی کھول کر جستہ جستہ پڑھ لیا جائے۔تاکہ لکھنے والے قارئین
مزید پڑھیے








اہم خبریں