لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک )تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے کہا ہے حکومت کو اس وقت مشکلات کا سامناہے ۔ہم معاملات بہتر کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔پروگرام 92ایٹ 8میں اینکر پرسن سعدیہ افضال سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہامہنگائی ایک مسئلہ ہے جس کا سب کو پتہ ہے ۔ ہماری معیشت قرضوں کی وجہ سے خراب ہوئی ہے ۔ ستر سال سے ملک ابتری کی طرف جارہا تھا، ایک سال میں تو یہ مسئلہ حل نہیں ہوسکتا۔ عمران خان نے معیشت کو سہارا دیدیا ، اب عوام کوریلیف ملنا شروع ہوجائے گا۔تجزیہ کا ر وسیم بادامی نے کہا سب کی رائے ہے حکومت ڈلیور نہیں کرپارہی ۔جس دن ایم کیو ایم حکومت سے ناراض ہوئی تو ق لیگ نے باقاعدہ رابطہ کرکے کہا آپ نے بالکل ٹھیک کام کیا ۔اس وقت حکومت کے اتحادی سب ہم خیال ہورہے ہیں اور وقت کا چنائو کررہے ہیں حکومت سے شکوہ کرنے کیلئے ۔میں نہیں سمجھتا اس وقت جو ہورہا ہے یہ کہیں سے اشارہ ہے ،یہ محض اتفاق ہے ۔حکومت کے پاس وقت ہے کہ وہ اگر ڈلیور کرنا شروع کردیتی ہے تو حکومت چلے گی۔ ن لیگ کے رہنما عطا تارڑ نے کہا اسوقت ملک میں آٹے کی شدید قلت ہے ، آٹا حاصل کرنے کیلئے عوام لائنوں میں لگے ہیں، یہ صورتحال کسی خوشحال معاشرے کی نشانی نہیں ہوتی۔پنجاب کا ایشو یہ ہے کہ یہاں پر پانچ کے قریب پاور سنٹر ہیں۔بیوروکریسی کنفیوژڈ ہے کس کی بات مانے ، کس کی نہ مانے ۔عثمان بزدار کو ایڈمنسٹریشن تو آتی ہی نہیں۔بی این پی مینگل کے لشکری رئیسانی نے کہا ملک کو بحرانوں سے نکالنے کیلئے ہمیں نیشنل ایجنڈے پر کام کرنا چاہئے ۔ حالات مشکل کی طرف جارہے ہیں۔ہم نے حکومت کی 6نکات پر مشروط حمایت کی ، ان پر پیشرفت نہ ہونے کے برابر ہے ۔