غم سے نڈھال ایک فلسطینی شہری کی سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو نے انسانیت کو للکارا ہے، اس معصوم و بے گناہ شہری نے عالمی رہنماؤں سے سوال کیا ہے کہ بتائیں: کیا غزہ کی ڈراؤنی فلم سے لطف اندوز ہو رہے ہیں؟ الشطی پناہ گزین کیمپ میں مقیم ایک فلسطینی شہری کی جانب سے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے سوال کیا گیا کہ عالمی رہنما بتائیں کتنے اور لوگوں کو شہید ہونے کی ضرورت ہے؟ عالمی رہنما کب جاگیں گے؟ شہدا کی تعداد بتادیں؟ ہم انتظار کرلیتے ہیں، گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے 3 گھنٹے کے اندر الشطی پناہ گزین کیمپ کو خالی کرنے کے پمفلٹ گرائے، ظلم کی انتہا ہے کہ اسرائیلی فوج کہتی ہے: کیمپ سے شمال کی طرف چلے جائیں، مظلوم فلسطینی کیمپ سے نکلتے ہیں تو اسرائیلی فوج، پولیس اور آباد کار نشانہ بناتے ہیں، اسرائیلی ٹینک مسلسل سویلین کی گاڑیوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں، اسرائیل کی جانب سے قتل عام کا سلسلہ جاری ہے لیکن دنیا آگے بڑھ کر جنگ بندی کرانے میں بری طرح ناکام ہے، ان حالات میں ترجمان حزب اللہ حسن نصر اللہ نے اسرائیل کو جمعہ تک جنگ بندی کا اَلٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ سیز فائر نہ ہوا تو جنگ میں براہِ راست شامل ہو جائیں گے، مبصرین کے مطابق اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کے نتیجے میں مشرق وسطی پر بڑی جنگ کے سائے منڈلانے لگے ہیں، ترجمان حزب اللہ حسن نصر اللہ کے اس بیان کے بعد کہ سیز فائر نہ ہوا تو جنگ میں براہِ راست شامل ہو جائیں گے، ایسے خدشات کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا جبکہ یمنی فورس بھی اسرائیل پر ڈرون اور میزائلوں سے حملے کر رہی ہے، یمن نے اسرائیل کے خلاف جنگ کا اعلان کرتے ہوئے فلسطینی عوام کی بھرپور حمایت کے عزم کا اظہار کر دیا تھا، حوثی فوج کے ترجمان جنرل یحییٰ ساری نے جاری ایک بیان میں کہا تھا کہ فلسطین میں ہمارے مظلوم بھائیوں کی حمایت میں تیسرا آپریشن ہے، جب تک اسرائیلی جارحیت بند نہیں ہوتی، میزائلوں اور ڈرونز سے مزید حملے جاری رکھیں گے،اسرائیل اور لبنان سرحد پر 8 اکتوبر سے وقتاً فوقتاً اسرائیلی فوج اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں ہو رہی ہیں، لبنان کی حزب اللہ اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم القسام بریگیڈ نے مشترکہ طور پر اسرائیل کے خلاف کارروائیاں بھی تیز کر دی ہیں، حزب اللہ نے دعویٰ کیا کہ مشترکہ حملوں میں 19 اسرائیلی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا، سرحد کے ساتھ ملٹری پوزیشنوں پر بیک وقت حملہ کیے گئے، گروپ کا کہنا ہے کہ اس نے اسرائیلی پوزیشنوں کو "گائیڈڈ میزائلوں، توپ خانے کی گولہ باری’’ اور دیگر ہتھیاروں سے نشانہ بنایا, تاہم عالم اسلام کی چشم پوشی کے باوجود پوری دنیا میں رنگ، نسل، مذہب اور ہر طرح کی تفریق سے بالا تر ہو کر لوگ اسرائیلی بربریت پر پھٹ رہے ہیں، روس نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیل کے اقدامات اپنے دفاع کے لیے نہیں ہیں، یہودی ریاست کو قابض طاقت جیسا کوئی حق حاصل نہیں، اسرائیل کو غزہ میں دفاع کاحق نہیں کیونکہ وہ ایک قابض طاقت ہے، روس نے کہا کہ امریکا اور اس کے اتحادی ہمیشہ عالمی قوانین کے احترام کی باتیں کرتے ہیں، پابندیاں لگانے کیلئے امریکا اور اس کے اتحادی تو ہر وقت تیار ہوتے ہیں، اسرائیل سے متعلق امریکا اور اس کے اتحادیوں کا دہرا معیار کیوں ہے، روسی مندوب کا کہنا تھا کہ اسرائیل جنگی جرائم، عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے، اسرائیلی اقدامات پر امریکا اور اس کے اتحادی کیوں کارروائی نہیں کر رہے، غزہ میں ہولناک تباہی دنیا دیکھ رہی ہے اور امریکا و اتحادی خاموش ہیں، اسرائیلی ظلم و بربریت اور فلسطینیوں کی نسل کشی پر اسلامی ممالک میں غم وغصہ کی بڑھتی لہر پر متعدد اسلامی ممالک کچھ اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو رہے ہیں، جیسے بحرین نے اسرائیل سے سفیر کو طلب کرتے ہوئے اقتصادی تعلقات بھی معطل کردیے، بحرین نے کہا کہ فلسطینی کاز کے لیے یہ اقدام کیا، بحرین کی پارلیمان کی ویب سائٹ پر جاری بیان کے مطابق عرب ملک نے اسرائیل سے اپنا سفیر واپس طلب کرتے ہوئے اس کے ساتھ اقتصادی تعلقات بھی معطل کر دیے ہیں، بحرین کے ایوان نمائندگان نے تصدیق کی کہ اسرائیلی سفیر کو بحرین سے جانے کی ہدایت کی گئی ہے جبکہ اسرائیل میں موجود بحرین کے سفیر کو واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، 2020 میں بحرین نے اسرائیل کے ساتھ ابراہم ایکارڈ کے تحت رسمی تعلقات قائم کیے تھے، گزشہ روز اردن نے بھی اسرائیلی جارحیت پر تعلقات معطل اور سفیر کو واپس بلا لیا تھا، اس کے علاوہ بولیویا نے بھی اسرائیل کے ساتھ باضابطہ تعلقات منقطع کر لیے ہیں۔ چلی اور کولمبیا بھی تل ابیب سے اپنے سفیروں کو واپس بلاچکے ہیں، سعودی عرب کے شاہ سلمان اور ولی عہد نے فلسطینیوں کی مدد کے لئے 50 ملین ریال عطیہ کردیئے ہیں، دوسری جانب متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کی حکومت کی جانب سے یہ اہم اعلان سامنے آیا ہے کہ اسرائیلی حملوں میں زخمی ایک ہزار فلسطینی بچے علاج کے لیے متحدہ عرب امارات لائے جائیں گے، بیلجیئم کی ٹرانسپورٹ یونینز نے فلسطینیوں کیخلاف اسرائیل کو فوجی سامان کی ترسیل اور ہوائی اڈوں پر ہتھیاروں کی لوڈنگ سے بھی انکار کر دیا، عالمی شہرت یافتہ اداکارہ انجیلینا جولی نے ایک بار پھر معصوم فلسطینیوں کی شہادتوں پر اپنی آواز کو بلند کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکا کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے، غزہ میں اسرائیل کی فضائی بم باری کو انسانی حقوق کی سرگرم کارکن و ہالی ووڈ اداکارہ انجیلینا جولی نے پھنسی ہوئی آبادی کا جان بوجھ کر قتل قرار دے دیا، انجیلینا جولی کا کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی محصور آبادی پر جان بوجھ کر بمباری ہے جن کے پاس بھاگنے یا جانے کی کوئی جگہ نہیں ہے، پوری دنیا اسرائیل کے جنگی جرائم کی گواہ ہے مگر امریکی آشیرباد باد پر مسلمانوں کا قتل عام جاری ہے، عالم اسلام تاحال صحیح معنوں میں متحرک نہیں ہوسکا، او آئی سی کا کردار انتہائی شرمندہ کر دینے والا ہے جبکہ اقوام متحدہ بھی ماضی کے اقوام عالم کی مانند امریکہ اور صہیونی اسرائیلی لابی کے سہولت کار اور چرچے کی حیثیت کے علاوہ نمایاں نہیں ہوسکا، بہرحال فلسطینوں پر ظلم کی انتہا ہوچکی اور غیروں سے کیسا شکوہ! عالم اسلام کی بے حسی اصل مرض ہے، مولانا محمد علی جوہر نے کہا تھا: اسلام زندہ ہوتا ہے ہر کربلا کے بعد!! انشاللہ۔