مکرمی !نبی مکرم،جانِ دو عالم حضرت محمدؐ کا فرمانِ اقدس ہے کہ …’’خوشخبری ہو اس کے لیے جسے اس کے اپنے عیبوں نے لوگوں کی عیب جوئی سے بچایا ،، قربان جائوں کیسے پیغمبرِ اسلام مصطفٰی کریمﷺنے عیب جوئی سے بچنے والو ں کو خوشخبری سنائی ہے اسی طرح حدیث ِ نبوی ﷺ ہے کہ،، اگر تم لوگوں کے عیب کی جستجو کرو گے تو انہیں متنفر کر دو گیــ،،احادیثِ نبویﷺ میں نہ صرف زندہ لوگوں بلکہ مردہ لوگوں کی عیب جوئی سے منع فرما کر ان کی خوبیاں بیان کرنے کا حکم دیا گیا ہے ۔ نبی کریمﷺ نے ارشاد فرمایاکہ: ’’اپنے مردوں کی خوبیاں بیان کرو‘‘ (ابودائود: ۴۹۰۰) ۔ بلاشبہ آج ہم سب کو اصلاحِ نفس اور عیب جوئی سے بچنے کی ضرورت ہے اور یہ تبھی ممکن ہے جب ہم قرآن وسنت کے روشن اُصولوں پہ عمل پیرا ہوں گے اور اﷲکے برگزیدہ بندوں کی صحبت اختیار کریں گے ۔ (عمران خان بوڑانہ ،ضلع خوشاب)