لاہور (کامرس رپورٹر، نمائندہ خصوصی سے)وزیر خزانہ پنجاب مخدوم ہاشم جواں بخت کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے تحت محکمہ خزانہ کی سہہ ماہی کارکردگی کا جائزہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر صنعت و تجارت میاں اسلم اقبال، وزیر اعلیٰ سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ فضیل آصف، کمشنر لاہور ، سیکرٹری فنانس عبداﷲ سنبل اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ سیکرٹری فنانس نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پچھلی حکومت کے چھوڑے گئے واجبات کی ادائیگی سے پیدا شدہ مالی مشکلات کے باوجود محکمہ خزانہ نے صوبے کے ترقیاتی و غیر ترقیاتی اخراجات کے علاوہ 233ارب روپے سرپلس کیے تاکہ وفاقی حکومت کو آئی ایم ایف کی شرائط سے نمٹنے کیلئے معاونت فراہم کی جا سکے ۔ تاہم وفاق کے ساتھ تعاون کے معاہدہ میں صوبے کے انفرادی مالی مفادات کے تحفظ کیلئے سخت شرائط متعین کی گئیں۔ رواں مالی سال کے پہلے کوآرٹر میں محصولات کی مد میں 44فیصد سے زائدکے تناسب سے 77ارب روپے اکٹھے کیے گئے جبکہ سال2019-20کے لیے 388ارب کا ہدف مقرر کیا گیا جو پہلے سے 46فیصد زائد ہے ۔ ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کی13نشستوں میں 41ارب کی تجاویز کابینہ سے منظور کرائی گئیں۔ واسا اور ٹرانسپورٹ کے محکمہ میں سبسڈی کی معقولیت کا فریم ورک تیار کیا گیا۔ پنجاب ریونیو اتھارٹی کے تحت ٹیکس وصولیوں میں 19فیصداضافے کے علاوہ رئیل ٹائم انوائس مانیٹرنگ کے لیے ایف بی آر کے سٹرائیو سسٹم کے ساتھ اتصال کو یقینی بنایا گیا۔