اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) ملک میں ایک سال میں اشیائے خور ونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہوا،ادارہ شماریات نے اعدادوشمارجاری کردیئے ۔ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں چینی 16روپے 51 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی ،جون 2020 میں چینی کی قیمت 80 روپے 92 پیسے فی کلو تھی،چینی کی قیمت بڑھ کر اب97 روپے 43 پیسے فی کلو ہوچکی،آٹے کا 20 کلو کا تھیلا ا 118 روپے 55 پیسے مہنگا ہوا ،جون 2020 میں آٹے کا 20 کلو تھیلا 1010 روپے 14 پیسے کا تھا،آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت اب بڑھ کر 1128 روپے 69 پیسے ہوچکی ،اسی عرصے میں بکرے کا گوشت 104روپے 46پیسے فی کلو مہنگا ہوا ،گائے کے گوشت کی فی کلو قیمت میں59 روپے 50 پیسے کا اضافہ ہوا ،زندہ مرغی برائلر 91 روپے 54 پیسے فی کلو،گھی کا اڑھائی کلو کا ڈبہ 129 روپے 36 پیسے مہنگا ہوا ،گڑ کی فی کلو قیمت میں5روپے 95پیسے کا اضافہ ہوا ،تازہ دودھ 10 روپے 79پیسے فی لٹر مہنگا ہوا ،ایک سال میں دہی 14روپے 45 پیسے فی کلو ،انڈے 30 روپے 61 پیسے فی درجن ، چاول7روپے 64 پیسے فی کلو مہنگا ہوا،اسی عرصے میں دال ماش 11 روپے 70 پیسے ،دال چنا8 روپے 13 پیسے فی کلو،ایل پی جی کا کا گھریلو سلنڈر 36روپے 12پیسے مہنگا ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق حالیہ ایک سال میں ٹماٹر 6 روپے 35 پیسے ،آلو10روپے 80 پیسے فی کلو سستے ہوئے ،جون 2020 میں مہنگائی کی شرح 8.59 فیصد تھی ،مہنگائی کی شرح اب بڑھ کر 10.87 فیصد ہوچکی۔ اسلام آباد (خصوصی نیوز رپورٹر)وفاقی وزارت خزانہ نے کہاہے کہ اشیائے خوراک کی مہنگائی میں کمی آرہی ہے ۔ مہنگائی کے دبائومیں کمی کے واضح اشارے موجود ہیں جبکہ اچھی فصلوں، سپلائی کی بہترصورتحال اورمنڈیوں میں قیمتوں کی موثرنگرانی کے نتیجہ میں افراط زرکے دبائو میں مزیدکمی آئیگی۔گزشتہ روز ترجمان وزارت خزانہ نے جاری بیان میں کہا کہ جمعہ کوقیمتوں کے حساس اشاریہ (ایس پی آئی) اورگزشتہ پیرکوصارفین کیلئے قیمتوں کے حساس اشاریہ سے متعلق ڈیٹا کے اجرا سے مہنگائی کے منظرنامہ میں بہت بہتری آئی ہے ، مئی کے مہینہ میں صارفین کیلئے قیمتوں کا حساس اشاریہ 10.9 فیصد ریکارڈکیاگیا جو ایک ماہ قبل 11.2 فیصدتھا۔ پہلے یہ کہ ماہانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 0.1 فیصد گرگئی جو اپریل میں ایک فیصدتھی۔دوسرا یہ کہ مالی سال کے پہلے 11 ماہ میں اوسط افراط زرکی شرح 8.8 فیصد تک گرگئی جو قبل ازیں 10.9 فیصد تھی۔ شہری علاقوں میں اشیائے خوراک کی افراط زرجو اپریل میں 2.7 فیصد تھی، مئی میں کم ہوکر 1.1فیصد تک گرگئی ہے ۔اسی طرح دیہی علاقوں میں اشیائے خوراک کی افراط زرجو اپریل میں 14.1 فیصدتھی، مئی میں کم ہوکر12.8 فیصد ہوگئی۔ شہری اوردیہی علاقوں میں بنیادی افراط زر کی شرح بالترتیب 7 فیصد سے کم ہوکر 6.8فیصد اور 7.7 فیصدسے کم ہوکر 7.6فیصد ہوگئی ہے ۔چکن کی قیمت500 روپے فی کلوہوگئی تھی جو اب کافی کم ہوگئی ہے ۔