مکرمی !امریکہ اور اس کے اتحادیوں نے افغانستان کو جنگ میں مبتلا کرکے کھنڈر بنادیا۔ وہاں کے قبرستانوں میں دفن نفوس کی تعداد زندوں سے زیادہ ہے۔ سوچنے کی بات یہ ہے کہ ڈیڑھ عشرے تک بے ہتھیار افغانوں پرامریکہ اندوہناک ظلم کرتارہا اور نام نہاد انسانی حقوق کا راگ الاپنے والی تنظیموں، این جی اوز کی زبانوں پر تالے لگے ر ہے۔ کابل کئی مرتبہ بم دھماکوں سے لرزا۔ اس کے درو دیوار امریکہ کے انسانیت پرمظالم دیکھ کر دید کھو بیٹھے۔ حالیہ کامیاب مذاکرات سے امریکہ کا دماغ مزید ٹھکانے آنے کی امید کی جاسکتی ہے کہ سفید عماموں والے درویشوں کو نہ پہلے کسی ایٹمی قوت کاخوف تھا، نہ اب کوئی فرعون انہیں ڈرا سکتا ہے۔ امریکہ سمجھ چکا ہے کہ عافیت کا واحد رستہ افغانستان سے مکمل فوجی انخلا ہے۔ دنیا مان چکی ہے کہ افغان وار خودغرضانہ تھی جس میں امریکہ کواپنا تھوکا چاٹنا پڑاہے۔ (محمد عنصر ،عثمانی)