اسلام آباد،راولپنڈی (سپیشل رپورٹر، وقائع نگار ، 92 نیوزرپورٹ ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی زیرصدارت جی ایچ کیو میں کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی۔ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق کورکمانڈرز کانفرنس میں عالمی، علاقائی اور داخلی سکیورٹی صورتحال، کنٹرول لائن، ورکنگ باؤنڈری اورپاک افغان بارڈ کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیاگیا۔ ملک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کی حکمت عملی اور آپریشنل تیاریوں پر بھی غور کیا گیا۔ آرمی چیف نے پاک فوج کی آپریشنل تیاریوں پر مکمل اظہار اطمینان کیا۔ افغان امن عمل میں پیشرفت اور اس کے پاک افغان سکیورٹی پر اثرات پر بھی غور کیا گیا۔کورکمانڈرز نے افغانستان سے پاکستانی چیک پوسٹوں پر فائرنگ اور افغانستان میں دہشتگردوں کے دوبارہ منظم ہونے کا سخت نوٹس لیا۔ شرکا نے کہا افغانستان میں دہشتگرد گروپ دوبارہ سر اٹھا رہے ، افغان سرزمین کو پاکستان کیخلاف استعمال ہونے سے روکا جائے ، علاقائی امن واستحکام کیلئے بارڈر مینجمنٹ ضروری ہے ۔ پاکستان نے اپنی جانب موثر اقدامات اٹھا رکھے ہیں۔افغانستان بھی ضروری اقدامات کرے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ افغان سرزمین پاکستان کیخلاف استعمال نہ ہو۔شرکانے علاقائی امن واستحکام کے فروغ کیلئے مکمل تعاون کے عزم کا اعادہ کیا۔کورکمانڈرز نے نئے اضلاع، بلوچستان اورخیبرپختونخواکی صورتحال کا بھی جائزہ لیا اور فیصلہ کیاگیا کہ ان علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیزی سے مکمل کیا جائے کیونکہ ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل سے ہی علاقے میں دیرپا استحکام آ سکتا ہے ۔شرکا کا کہنا تھا سماجی و اقتصادی ترقی سے امن کے فروغ کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔ آرمی چیف نے کورونا سے نمٹنے کیلئے سول انتظامیہ کیساتھ تعاون پر فارمیشنز کی تعریف کی اور کہا ایسے اقدامات سے وبا کا پھیلاؤ روکنے میں مدد ملی۔ راولپنڈی (92 نیوزرپورٹ) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا۔ ترجمان پنٹاگون جان کربی نے کہا ہے ٹیلیفونک گفتگو میں مشترکہ علاقائی مفادات اور مقاصد پر بات کی گئی۔امریکی وزیر دفاع نے افغان امن مذاکرات کیلئے پاکستان کی حمایت کو سراہا اور پاک امریکہ تعلقات کے فروغ کی خواہش کا اظہار کیا۔ طرفین نے علاقائی امور، سلامتی و استحکام اور مشترکہ مقاصد پر بھی گفتگو کی ۔