کراچی (سٹاف رپورٹر) آئی جی سندھ کی تقرری کا مسئلہ 24 گھنٹوں میں حل نہ ہونے پرسندھ حکومت نے کلیم امام کوجبری رخصت پربھیجنے اور دیگرمتبادل آپشن پرمشاورت شروع کردی،کلیم امام کی جگہ قائم مقام آئی جی کی تقرری نہ کرنے سے متعلق وفاقی حکومت کے خط سے سندھ حکومت نئی آزمائش سے دوچارہوگئی،وفاق کے خط کے جواب میں ایک اورمکتوب ارسال کرنے کیلئے سندھ حکومت آج مشاورت کریگی۔آئی جی سندھ کلیم امام کو ہٹانے کے سندھ کابینہ کے فیصلے پر جلد عملدرآمد کیلئے سندھ حکومت وفاقی حکومت کی جانب سے فوری پیش رفت کی منتظرہے لیکن وفاقی حکومت کی جانب سے آئی جی سندھ کوہٹانے سے متعلق وفاقی حکومت کے خط اوراس میں آئی جی سندھ کی جگہ قائم مقام آئی جی مقررنہ کرنیکی ہدایت اورنئے آئی جی کی تقرری تک کلیم امام کوکام جاری رکھنے کی تجویزپرسندھ حکومت نئی پریشانی سے دوچارہوگئی۔معتمد ترین ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کی تقرری کا مسئلہ جلد حل نہ ہونے اوروفاق کی سرد مہری کے جواب میں آئی جی سندھ کلیم امام کوجبری رخصت پربھیجنے یا انکی خدمات سے سرنڈرکرنے اور دیگرمختلف آپشن پرقانونی ماہرین سے مشاورت شروع کردی،ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی طورپریہ فیصلہ کیا گیا کہ آئی جی سندھ کلیم امام کے معاملے پروفاق کی پیش رفت کا آج (پیر) تک انتظارکیا جائیگا اوروفاق کی جانب سے پیشرفت نہ ہونے پرسندھ حکومت وفاق کو ایک اور خط ارسال کریگی جو وفاقی حکومت کے اس خط کے جواب میں لکھا جائے گا جس میں نئے آئی جی کی تقرری تک موجودہ آئی جی کو کام جاری رکھنے اورسندھ حکومت کوقائم مقام آئی جی کا تقررنہ کرنے کیلئے کہا گیا ہے ۔