لاہور(حافظ فیض احمد) صوبائی وزیر ایکسائز پنجاب حافظ ممتاز احمد نے کہا ہے کہ ہائی ویز اور دیگر اہم شاہراہوں پر تعمیر ہونیوالی عمارتوں کو پراپرٹی ٹیکس سسٹم میں شامل کرلیا گیا ہے اور پہلے مرحلے میں بعض پراپرٹی مالکان کو جلد نوٹس جاری کرکے ان سے پراپرٹی ٹیکس کی وصولی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا اور پہلے مرحلے میں ایسے پراپرٹی مالکان سے ایک ارب روپے کی آمدنی ہوگی۔صارفین گھر بیٹھے ٹیکس ادائیگی اور دیگر سہولیات سے مستفیدہوسکیں گے ، سابق حکومت کی نااہلی کی وجہ سے کمپیوٹرائزڈ نمبرز پلیٹ کے اجرا میں تاخیر ہوئی تاہم کمپیوٹرائزڈ نمبر کی تیاری کے لئے جلد معاہدہ طے پاجائے گا جس کے لئے سمری کابینہ کو ارسال کردی گئی ، گاڑیوں کی ٹرانسفر بائیو میٹرک سسٹم کے تحت کی جائے گی جس کے لئے ہوم ورک مکمل کرلیا گیا اور جلد یہ سسٹم رائج کردیا جائے گا ، محکمہ ایکسائز میں اصلاحات کا عمل مکمل ہوچکا ہے اب عوام کو اس کے ثمرات ملیں گے ، شہریوں کی سہولت کے لئے ایکسائز دفاتر سمیت دیگر علاقوں میں بھی سہولت سنٹر قائم کئے گئے ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے روز نامہ 92نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ایکسائز میں پراپرٹی ٹیکس کا نظام کمپیوٹرائزڈ کردیا گیا ہے جس کے بعد اب ہم شہریوں کو یہ بھی سہولت دیں گے کہ وہ گھر بیٹھیں اپنا پراپرٹی ٹیکس ادا کرسکیں،گاڑیوں خریدوفروخت سمیت صارفین کو کئی دیگر سہولیات آن لائن دستیاب ہونگی، یونیورسل نمبر پلیٹس محکمہ ایکسائز کا انقلابی منصوبہ ہے جس کا جلد اجراء کردیا جائے گا، ایکسائز دفاتر سے ایجنٹ کا کردار ختم کرنے کے لئے ٹاسک دیدیا گیا ہے جس پر کام شروع کردیا گیا ہے اور اس حوالے سے متعلقہ افسران کو ہدایات جاری کی گئی ہیں کہ ایجنٹ مافیا کو دفاتر کے اندر داخل نہ ہونے دیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریکوری کا ہدف 37کروڑ روپے دیا گیا اور ہر صورت ٹیکس ٹارگٹ کی ریکوری کو یقینی بنایا جائے گااور 30جون تک ہدف بھی مکمل کرلیں گے ۔