ہوانا(این این آئی)امریکہ نے سفارتی عملے کے خلاف مبینہ سونک حملے کے 5سال بعد کیوبا میں محدود خدمات کی فراہمی کے ساتھ اپنا قونصلیٹ دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا ہے ۔ فرانسیسی میڈیا کے مطابق امریکہ نے کیوبا میں 2017میں امریکی سفارتی عملے کے خلاف مبینہ سونک حملے کے بعد اپنا قونصلیٹ بند کر دیا تھا اور اس وقت کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کا الزام کیوبا پر عائد کیا تھا ۔ کیوبا کے دارالحکومت ہوانا میں امریکی سفارتی مشن کے ناظم الامور نے گزشتہ روز ایک بیان میں کہا کہ ٹیموتھی زونیگا برائون نے کہا کہ قونصل خانہ تارکین وطن کو ویزا کی محدود فراہمی بحال کرنے کی بعض سہولیات شروع کرے گا۔