ملتان ( سپیشل رپورٹر)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے نیب ایک غیر جانبدار ادارہ ہے جس نے تحقیقات کے بعد شہباز شریف کو گرفتار کیا ،نیب اور ہماری عدالتیں غیر جانبدارانہ اندازمیں کام کر رہی ہیں۔ شہباز شریف کی گرفتاری میں پی ٹی آئی کا کوئی کردار ہے نہ ہی شہباز شریف کے خلاف مقدمات تحریک انصاف نے بنائے ہیں۔ بھارت پاکستان سے ڈائیلاگ میں لیت و لعل سے کام لے رہا ہے ،اقوام متحدہ میں بھارتی وزیر خارجہ سے ملاقات طے تھی مگر انہوں نے وقت سے پہلے راہ فرار اختیار کیا۔ دورہ امریکہ کے بعد ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا خطے میں امن اور انسانی حقوق کی بحالی کے لئے ہندوستان اور پاکستان کے پاس بات چیت کے سواکوئی راستہ نہیں ہے ۔کشمیر میں بھارتی مظالم پر انسانی حقوق کے کمشنر نے ایک رپورٹ تیار کی ہے جس میں مکمل تحقیق کے بعد ٹھوس شواہد اقوام متحدہ کے فورم پر پیش کئے گئے ہیں۔ رپورٹ میں کشمیر میں ہونے والے بھارتی مظالم کا اعتراف کیا گیا ہے اور اس سے پاکستان کے موقف کو تقویت ملی ہے ۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کا نقطہ نظر دوٹوک اندازمیں پیش کیا ہے اور پاک امریکہ تعلقات میں تعطل کو ختم کرنے کی کوشش کی۔امریکہ کو باور کرایا کہ دوطرفہ تعلقات ہی دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں۔ امریکہ کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے میں کچھ وقت لگے گا جس کے لئے ہم کوشاں ہیں ۔امریکہ کا پاکستان کو افغانستان کی نظر اور ہندو ستان کے چشمے سے دیکھنا مناسب نہیں ہے ۔دورہ امریکہ کا مقصد نہ تو پاکستان کے لئے پیسے حاصل کرنا تھا اور نہ ہی کوئی امداد حاصل کرنا تھا ۔دورہ امریکہ میں کولیشن فنڈ کے بارے میں کوئی بات نہیں ہوئی ۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہماری خارجہ پالیسی جماعتی بنیاد سے بالا تر ہو کر ملک کے مفاد میں ہے ۔ہم یقینا آسمان سے تارے توڑ کر نہیں لا سکتے لیکن پاکستان ، امریکہ تعلقات میں بہتری کے لئے اپنی کاوشیں جاری رکھیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ نے کہا افسوسناک پہلو یہ ہے کہ مسلم امہ میں اتفاق رائے نہیں ہے اور امہ تقسیم ہو چکی ہے ۔ مسئلہ کشمیر پر او آئی سی ممالک کو پاکستان کے موقف پر لانا مشکل ہوتا جارہا ہے ۔پاکستان کی خواہش ہے کہ امت مسلمہ میں یکسوئی پیدا کی جائے ۔ ہم نے فراخدلی کا مظاہرہ کرتے ہو ئے کرتار پور بارڈر کو کھولنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ہم نے نیک نیتی سے پیش کش کی ہے ۔ بھارتی وزیر خارجہ کے مذاکرات نہ کرنے کا سوال پر انہوں نے جواب دیا کہ بھارتی وزیر خارجہ کی آنکھوں میں نہ تو تانک جھانک کی اور نہ ہی وہ سپنوں میں آتی ہیں۔ جب ان سے امریکی صدر کے سعودی عرب کے بیان پر ردعمل حاصل کرنے کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ پاکستان کے پہلے ہی بہت سے مسائل ہیں ہم کسی کے مسئلے میں نہیں پڑنا چاہتے ۔سعودی عرب اور ایران اپنے معاملات خود حل کریں ۔