اسلام آباد( خبر نگار خصوصی؍وقائع نگار؍ نیوز ایجنسیاں) وزیراعظم شہبازشریف نے کہاہے کہ وسائل سے مالا مال اسلامی ملک ترقی پذیر مسلم ممالک کی مدد کریں،اجتماعی دانش کو بروئے کار لا کر مسلم ممالک میں غربت اور بے روزگاری کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے ۔ گزشتہ روز مسلم ممالک کے سفیروں کے اعزاز میں دیئے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا سلامتی کونسل کی قراردادوں میں کشمیریوں کو ان کا حق خود ارادیت دینے کا کہا گیا،مسلم امہ میں اخوت، بھائی چارے اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ،مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے سلامتی کونسل کی متعدد قراردادیں موجود ہیں،ہمیں یورپی یونین کی طرز پر متحد ہونے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا ترقی اور عالمی امن کے لئے مسلم ممالک کو مل کر کام کرناہوگا،مسلم ملکوں میں غربت اور بے روزگاری کے خاتمے کیلئے مشترکہ کوششیں کرنی چاہئیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں بروقت اقدامات نہ کرنے پر ملک میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ کا ذمہ دار پی ٹی آئی حکومت کو قرار دے د یا۔ وزیراعظم نے کہا نوازشریف کی حکومت نے 5 سال میں بدترین لوڈ شیڈنگ ختم کردی تھی لیکن پی ٹی آئی حکومت نے ایندھن بروقت خریدا اور نہ پاورپلانٹس کی مرمت کرائی۔انہوں نے کہا لوڈشیڈنگ کی وجہ ایندھن بروقت نہ خریدنا اور پاورپلانٹس کی مرمت نہ کرانا ہے ، مہنگی بجلی کی پیداوار شہریوں پر ماہانہ 100 ارب روپے بوجھ کا باعث ہے ۔وزیراعظم نے کہا ہم لوڈ شیڈنگ کے معاملے کو درست کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں وزیر اعظم کے زیرصدارت سعودی عرب دورے کی تیاری کے حوالے سے اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہاپاکستان اور سعودی عرب عوامی سطح پراسلامی بھائی چارے کے لازوال رشتے میں بندھے ہیں، پاکستانی اپنے سعودی بھائیوں کے ساتھ ان دیرینہ تعلقات کو انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ وہ ان تعلقات کو خاص طور پرروزگار، توانائی، فوڈ سکیورٹی اور طویل المدتی سٹرٹیجک شراکت داری کو فروغ دینے کے لئے موثر سفارشات مرتب کریں۔وزارت اعظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے بعد وزیر اعظم شہباز شریف کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے ، جو دونوں برادر اسلامی ممالک کے درمیان پہلے سے موجود دو طرفہ سٹرٹیجک تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں سنگ میل ثابت ہو گا۔اجلاس میں مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی شاہد خاقان عباسی، وزیربرائے سمندر پار پاکستانی ساجد حسین طوری، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیر مملکت برائے امور خارجہ حنا ربانی کھر ،وزیر اعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور اعلیٰ متعلقہ حکام شریک ہوئے ۔مزیدبرآں وزیراعظم کے زیرصدارت ملک کے حساس اضلاع میں انسداد پولیو کے حوالے سے بھی اعلیٰ سطح اجلاس ہوا۔وزیر اعظم نے متعلقہ حکام کوہدایت کی کہ وہ انسداد پولیومہم کو تمام ممکنہ وسائل بروئے کار لاتے ہوئے ہنگامی بنیادوں پر چلائیں تاکہ ملک سے اس ناسور کو ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ختم کیا جا سکے ۔انہوں نے اس سلسلے میں جنوبی خیبرپختونخوا کے اضلاع بالخصوص شمالی وزیرستان، جنوبی وزیرستان اور بنوں پر خصوصی توجہ دینے کی ہدایت کی۔وزیر اعظم نے ان بچوں کی ویکسی نیشن کو یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی جن کو کسی وجہ سے اب تک ویکسین نہیں لگائی جاسکی۔وزیر اعظم نے پولیو کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈپٹی کمشنرز کو پاکستان کے قومی دن پر قومی ہیروز کے طور پر پذیرائی دینے کی ہدایات جاری کیں۔ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے دورے کے دوران مغربی دریاؤں پر آبی منصوبوں کی تعمیر کا سنگِ بنیاد رکھے جانے پر شہباز شریف نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کشمیری عوام ک ساتھ شانہ بشانہ کھڑا ہے جبکہ بھارتی وزیر اعظم کی جانب سے متنازعہ منصوبوں کا سنگِ بنیاد رکھا جانا سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے ۔وزیر اعظم نے ایک اور ٹویٹ میں عمانوئیل میکرون کو فرانس کا دوبارہ صدر منتخب ہونے پر مبارکباد دی ہے ۔وزیراعظم نے کہا وہ پاکستان اور فرانس کے مضبوط اور کثیر الجہتی تعلقات کے فروغ کے لئے فرانس کے نو منتخب صدر کے ساتھ مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں۔ وزیراعظم نے لاہور سے واپس اسلام آباد جاتے ہوئے اپنے خصوصی طیارے میں لاہور کی صفائی کی ناقص صورتحال پر اظہار برہمی کیا ۔ شہباز شریف نے کہا میری اطلاعات کے مطابق دن کے اوقات میں سینیٹری ورکرز کی حاضری 70 فیصد ہوتی ہے تو شام کو وہی حاضری صرف 40 فیصد ہوتی ہے ،اتوار کے روز سڑکوں سے گزار تو وہاں گند پڑا ہوا تھا، میں نے ان سڑکوں سے گزرنا تھا اس لئے اس کوڑا کرکٹ کو اٹھایا جا رہا تھا، قوم کو سبز باغ دکھائے گئے اور ڈرامہ بازی کی گئی۔