نیویارک (نیٹ نیوز) دنیا بھر کے سائنسدان کسی بھی تحقیق کے لیے کئی سال لگا دیتے ہیں تاہم بعض اوقات کوئی سائنسی تحقیق یا تلاش اتفاقیہ بھی ہوجاتی ہے اور ایسا ہی اتفاق امریکی خلائی تحقیقی ادارے ’ناسا‘ میں 2 ماہ کی انٹرن شپ کرنے والے 17 سالہ طالب علم کے ساتھ بھی ہوا جنہوں نے اپنی انٹرن شپ کے محض تیسرے دن نیا کارنامہ سر انجام دیا، امریکا کے 17 سالہ طالب علم وولف کویئر نے اس وقت ناسا کے ماہرین کو حیران کردیا جب اس نے ایک خلائی سیٹلائٹ کے ڈیٹا کے تجزیے کے دوران زمین سے دور ایک نئے سیارے کو دریافت کیا۔ طالب علم وولف کویئر نے زمین سے 13 ہزار نوری سال کی دوری پر ایک ایسا سیارہ دریافت کیا جو ہماری زمین سے تقریبا 7 گنا بڑا ہے اور وہاں ایک نہیں بلکہ 2 سورج ہیں۔ تاہم طالب علم کی جانب سے تلاش کیے گئے سیارے پر ابتدائی طور پر ناسا کو شق ہوا اس لیے امریکی خلائی ادارے نے اس پر مزید تحقیق کی اور اب ناسا نے تصدیق کی ہے کہ طالب علم درست تھا۔ناسا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا وولف کویئر نامی طالب علم گزشتہ برس گرمیوں میں ان کے ہاں انٹرن شپ کرنے آیا تھا جسے واشنٹگن ڈی سی کے قریب واقع گوڈارڈ اسپیس فلائٹ سینٹر میں رکھا گیا تھا، انٹرن شپ شروع ہونے کے تیسرے دن ہی طالب علم نے خلا میں بھجوائی گئی سیٹلائٹ کے ڈیٹا کا جائزہ لیتے ہوئے سیارے کو ڈھونڈ نکالا تھا تاہم ابتدائی طور پر طالب علم کی بات کی تصدیق نہیں کی گئی تھی۔