لاہور،ملتان ،راولپنڈی،پشاور(جنرل رپورٹر، سپیشل رپورٹر،نامہ نگارخصوصی ،نامہ نگار) ایم ٹی آئی آرڈیننس کے خلاف گرینڈ ہیلتھ الائنس کا صوبے بھر میں احتجاج کا13ویں روز بھی جار ی رہی۔ لاہور سمیت پنجاب بھر کے تمام بڑے سرکاری ہسپتالوں میں میں 13روز بھی کام بند رہے ۔ سرکاری ہسپتالوں کی او پی ڈیز میں آنے والے ہزاروں مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حکام نے چپ سادھ لی ۔ سروسزہسپتال، جنرل ہسپتال، شیخ زایدہسپتال کی اوپی ڈیز 13روز گزر جانے کے باوجود بھی بند رہے ۔ہسپتالوں میں معمول کے ان ڈور وارڈ کے آپریشنز منسوخ، لیبارٹریز اور پتھالوجی سنٹر بھی بندرہے ۔ گرینڈ ہیلتھ الائنس نے کہا کہ ایم ٹی آئی آرڈیننس کی منسوخی تک او پی ڈیز بند رہیں گی۔ ایم ٹی آئی بل اسمبلی میں منظور ہوا تو ہسپتالوں کی ایمرجنسی، انڈور بھی بند کردی جائے گی۔گرینڈ ہیلتھ الائنس پنجاب کا اجلاس سروسز ہسپتال لاہور میں ہوا۔پنجاب بھر سے تمام جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے اور کارکنان نے شرکت کی۔ملتان سے ڈاکٹر خضر اور ڈاکٹر نوید نے خصوصی شرکت کی۔وائی این اے میو ہسپتال کی قیادت مس دلشاور نے اپنے کابینہ کے ہمراہ شرکت کی۔تمام جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پنجاب بھر میں جاری تحریک پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور ایم ٹی آئی بل کی واپسی تک تحریک کو جاری رکھنے کا عزم کیا۔24اکتوبر کو طے شدہ پلان کے مطابق پنجاب بھر میں پہیہ جام ہڑتال کی جائے گی۔ملتان میں گرینڈ ہیلتھ الائنس ملتان کے زیر اہتمام نشتر ہسپتال میں ڈاکٹرز،نرسز اور پیرا میڈیکس کی جانب سے ایم ٹی آئی ایکٹ کے خلاف آؤٹ ڈور بند کروانے کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا جبکہ دوسری جانب چلڈرن کمپلیکس سے گرینڈ ہیلتھ الائنس کے زیر اہتمام احتجاجی ریلی نکالی گئی،جس میں ڈاکٹرز،پیرا میڈیکس اور نرسز کی کثیر تعداد شریک ہوئی،شرکا نے چلڈرن کمپلیکس کے باہر جا کرچوک کو چاروں جانب سے بلاک کر دیا اور سپیڈو بس کو بھی روک لیا،جس کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ۔دوسری طرف راولپنڈی کے تین ہسپتالوں میں بھی گزشتہ روز بھی ڈاکٹروں نے او پی ڈی کا بائیکاٹ جاری رکھا۔ علاوہ ازیں پشاور میں پیرامیڈیکس کے ساتھ مذاکرات کے لئے محکمہ صحت متحرک ہوگیا جس کیلئے پیرا میڈیکس ملازمین کے سربراہ حبیب کو فوکل پرسن مقرر کردیا گیا۔ ادھر محکمہ صحت نے ڈیوٹی نہ کرنے والے ڈاکٹروں اوردیگر عملے کی رپورٹ تیار کرلی ۔