لاہور ( سپیشل رپورٹر ) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب شعیب دستگیر نے کہا ہے کہ ’’ای پیمنٹ ایپ‘‘ شہریوں کی سہولت اور آسانی کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور ٹریفک پولیس کی بہترین کاوش ہے جس کی بدولت شہریوں کو چالان کی رقم کی ادائیگی کیلئے بینک جانے کی ضرورت رہے گی اور نہ ہی اپنے کاغذات کی واپسی کیلئے ٹریفک پولیس کے دفاتر جانا پڑے گا بلکہ ای پیمنٹ ایپ کے ذریعے شہری چالان کی رقم آن لائن جمع کرا کر فوری اپنے کاغذات موقع پر ہی ٹریفک پولیس اہلکاروں سے واپس لے سکیں گے جس سے انکے قیمتی وقت اور وسائل کی بچت ممکن ہوسکے گی۔ انہوں نے سی ٹی او لاہور کو ’’ای پیمنٹ ایپ‘‘کے ٹیسٹ رن کو جلد از جلد شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ ٹیسٹ رن کے نتائج کی روشنی میں ’’ای پیمنٹ ایپ‘‘ میں جہاں بہتری کی گنجائش ہو اسے فی الفورکرنے کے بعد دیگر سیکٹرز میں بھی شروع کرنے کے حوالے سے پلاننگ کی جائے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹریفک سیکٹر نیو انار کلی کی نئی تعمیر شدہ عمارت کے افتتاح کے بعد افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کیا۔ایس ایس پی لیاقت علی ملک نے آئی جی پنجاب کوبریفنگ دی ۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ابتدائی طور پر اس ایپ کو ٹریفک سیکٹر نیو انار کلی میں ٹیسٹ رن کے طور پر شروع کیا جا رہا ہے ۔ آئی جی پنجاب نے تاکیدکی کہ کاغذات کی واپسی کیلئے آنے والے شہریوں کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آیا جائے تاکہ پولیس اور عوام کے درمیان باہمی تعلقات مزید بہتر اور مضبوط تر ہو سکیں۔علاوہ ازیں سنٹرل پولیس آفس میں سات گھنٹوں پر محیط ویڈیو لنک کرائم میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اشتہاری ملزموں ، عدالتی مفروروں اور سماج دشمن عناصر کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشنز میں مزید تیزی لائی جائے اور بڑے بدمعاشوں اور منشیات فروشوں کی گرفتاری کیلئے ڈی پی اوز کریک ڈاؤن کی خود نگرانی کریں۔انہوں نے مزیدکہاکہ دھاتی وکیمیکل ڈور، پتنگوں کی تیاری، خریدو فروخت اور استعمال میں ملوث قانون شکنوں کی گرفتاری کیلئے پولیس کی سپیشل ٹیمیں تشکیل دی جائیں جو ہر ضلع میں روزانہ کی بنیاد پر آپریشنز کرکے خلاف ورزی کے مرتکب افراد کو پابند سلاسل کریں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کرکے ویڈیوز سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے ملزمان بھی کسی رعایت کے مستحق نہیں۔ انہوں نے مزیدکہاکہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ، وال چاکنگ اور نفرت انگیز مواد کی نشر و اشاعت کے خلاف کارروائیوں میں قطعی رعایت نہ برتی جائے ۔