اسلام آباد(خصوصی نیوز رپورٹر)وزیر اقتصادی امور حماد اظہر نے کہا ہے کہ پاکستان نے مشکوک ٹرانزکشن کی بنیاد پر دہشتگردوں کی مالی مدد سے متعلق 700کیس بنائے ہیں،ایکشن پلان کے 27نکات میں سے 5 نکات پر مکمل اور 17پر جزوی عملدرآمد مکمل کر لیا ہے جبکہ 5 نکات ایسے ہیں جن پر عمل نہیں ہوا، ایف اے ٹی ایف کا سیکرٹریٹ قائم کیا جائیگاجبکہ متعلقہ اداروں میں ایف اے ٹی ایف سیل قائم کر دیئے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کچھ حلقے اے پی جی اور آئی سی آر جی کے ایکشن پلان کو ضم کرنا چاہتے تھے اس سے پاکستان کی مشکلات بہت بڑھ جاتیں ،ضم ہونے سے ایکشن پلان کے نکات100سے بڑھ جاتے ، حماداظہر نے کہا کہ اے پی جی کے نکات پر اکتوبر 2020ئتک عملدرآمد کرنا ہے ، حماد اظہر نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ 10ماہ میں ایف اے ٹی ایف کے ایکشن پلان پر بہت زیادہ پیشرفت کی۔ انہوں نے کہا کہ بعض ممالک اوسط اڑھائی سے 3 سال بھی گرے لسٹ میں رہے ہیں، گزشتہ 6 ماہ میں پاکستان نے ٹیرر فانسنگ رسک ، انسداد منی لانڈرنگ ، بین ایجنسی روابط ، قانون نافذ کرنیوالے اداروں میں خاطر خواہ پیش رفت کی ہے ۔ حماد اظہر نے کہا ایف اے ٹی ایف روڈ میپ قابل عمل ہے ، پاکستان جنوری کے پہلے ہفتے اپنی رپورٹ جمع کرائے گا، فروری میں اجلاس ہوگا ، پاکستان نے بھارت سے متعلق جو تحفظات تھے وہ اٹھائے ،مستقبل میں بھی سیاسی مداخلت ہوئی تو پاکستان معاملے کو اٹھائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فروری تک ایکشن پلان پر عملدرآمد کی بات ایف اے ٹی ایف کا دبائو بڑھانے کا طریقہ ہے ۔