لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ لوگوں کو اب سچائی کا پتہ چل گیا ہے ان کا گمان زائل ہوگیا ہے اسی لئے کہتے ہیں کہ عوام کو ایک بار دو بار بیوقوف بنایاجاسکتا ہے لیکن ہر بار ایسانہیں ہوسکتا ۔پروگرام جواب چاہئے میں میزبان ڈاکٹردانش سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا 32سال میں مہاجر ایم کیوایم کو ووٹ دینے کے باوجود بے بس ہے یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے عوام کیلئے کچھ نہیں کیا، ایم کیوایم خوداپنی تباہی کے موڈ میں ہے ۔ مجھے خالد مقبول صدیقی سے بڑی ہمدردی ہے ۔ ایم کیوایم میں واضح چار گروپ ہیں۔فروغ نسیم کسی کے گروپ میں نہیں، وہ اپنی الگ حیثیت رکھتے ہیں۔عامرخان گروپ نے خالد مقبول صدیقی کو استعفی دینے پر مجبورکیا، وہ استعفی نہیں دیناچاہتے تھے ۔ ایم کیوایم اب کھڑی نہیں ہوسکتی ۔لسانیت کے نام پر جو سیاست کررہا ہے وہ کراچی کے عوام کیساتھ دشمنی کررہاہے ۔ لسانیت کے نام پر سیاست کرنے والے کا حال دنیا کے سامنے ہے جو آج پاکستان کے دشمن مودی سے سیاسی پناہ مانگ رہا ہے ۔وفاقی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے غریب اورامیر دونوں پریشان ہیں۔ پی ٹی آئی کے 14ایم این ایز میں سے دس نے گروپ بنالیا ہے ۔2020 یقیناً الیکشن کا سال ہے قومی نہیں تو بلدیاتی الیکشن تو ہونگے ۔ایسانہیں لوگوں نے ہمیں و وٹ نہیں دیا لیکن سسٹم نے ہمیں ہرادیا۔ ہمیں مسلم لیگ ن نے مروایا ورنہ ہم جیت جاتے ۔ اگر کراچی کو دوبارہ روشنیوں والا شہر بناناہے تو عوام کے پاس پی ایس پی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ۔ اگر سندھ حکومت سمجھتی ہے آئی جی کو تبدیل ہوناچاہئے تو اس میں حرج نہیں ۔فاروق ستار ابھی بھی مہاجر کارڈ پر سیاست کرنا چاہتے ہیں لیکن ہمارا نظریہ ان سے مختلف ہے ۔مہاجروں کے نام پر سیاست سے ہزاروں افراد مارے گئے بچے یتیم ہوگئے ۔ ایک نسل کو ہتھیار پکڑا کر گلیوں میں پھرایا گیا اس کے ذمہ دار ہم ہیں کیونکہ میں بھی اس وقت اس کا حصہ رہاہوں۔