کراچی( کامرس رپورٹر، این این آئی، صباح نیوز) ایک ہفتے کے دوران ڈالرکی قیمت تاریخ کی بلندترین سطح پر پہنچ گئی، روپے کی بے قدری نے سٹاک مارکیٹ کو بھی ڈھیر کر دیا،30ہفتوں کی بدترین گرواٹ ریکارڈ کی گئی۔ ایک ہفتے کے دوران انٹر بنک میں ڈالر کی قیمت 7.60روپے اضافے سے 149 روپے ہوگئی۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 7 روپے 30 پیسے بڑھا اور یہ تاریخ کی بلندترین سطح 151 روپے پر فروخت ہوتا رہا۔ڈالر کے دام بڑھنے سے صرف ایک ہفتے کے دوران بیرونی قرضوں میں 800 ارب روپے کا اضافہ ہوگیا۔ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے سٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو دھجکا لگا، پاکستان سٹاک ایکسچینج کا30کاروباری ہفتوں کے بعد بدترین ہفتہ رہا،کے ایس ای100انڈیکس1549پوائنٹس کی گراوٹ کے بعد مارکیٹ33ہزار 166 پوائٹس کی سطح پر بند ہوا،کے ایس ای100 انڈیکس میں4.5فیصدکمی سے سرمایہ کاروں کے 3کھرب15ارب روپے سے زائد ڈوب گئے ۔ایک ہفتے کے دوران بیرونی سرمایہ کاروں نے مجموعی طور پر82 لاکھ ڈالر مالیت کے حصص خریدے ، جنوری سے اب تک عالمی سطح پر بدترین کارکردگی دکھانے والی سٹاک مارکیٹوں میں پاکستان سٹاک ایکسچینج کا تیسرے نمبر رہا۔ علاوہ ازیں ہفتہ وار تعطیل کے باعث انٹر بینک میں کرنسیوں کی لین دین معطل رہی لیکن اوپن مارکیٹ میں کرنسی ڈیلرز مصنوعی قلت کے ذریعے من مانے نرخ پر ڈالر فروخت کرتے رہے ۔ فاریکس ایسوسی ایشن کی رپورٹ کے مطابق ہفتہ کے روز اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں50پیسے کا اضافہ ہوا جبکہ یورو کی قدرمیں 1روپے کی کمی ریکارڈ کی گئی اور برطانوی پونڈ50پیسے مہنگا ہو گیا ۔