مکرمی !پاکستان کی پاک سر زمیں پر جنسی زیادتی،عصمت فروشی،قتل و غارت گری،اغوا برائے تاوان اور دیگر سماجی برائیوں کی غلیظ تعفن نے پاک سرزمین کی فضائوں کو آلودہ کردیا ہے۔ ملک بھر میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے شرمناک واقعات کا سلسلہ تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بڑھتا رہے گا جب تک اس گھنائونے جرم کے خلاف قانون نافذ کرنے والے ادارے متحرک نہیں ہو جاتے ہیں۔پاکستان میں گزشتہ برسوں قصور،جنوبی پنجاب، مردان، راولپنڈی، کوئٹہ، ہری پور اور دیگر علاقوں میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے دل دہلانے والے ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں کہ انسان تصور بھی نہیں کرسکتا۔ملک کے دیگر صوبوں کی طرح گلگت بلتستان میں بھی مختلف نوعیت کے جنسی زیادتی کے کئی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ خبروں کے مطابق گزشتہ دنوں بلتستان کے علاقے گلتری میں ایک دلخراش، شرمناک اور المناک واقعہ رونما ہوا۔جس میں درندہ صفت انسانوں نے ایک سولہ سالہ طالب علم کو مبینہ طور پر چھ ماہ تک جنسی ہوس کا نشانہ بناتے رہے میری حکام بالا سے التماس ہے کہ بچوں سے زیاتی کرنے والے درندوں کو سرعام پھانسی کا قانون پاس کی جائے تاکہ معصوم بچوں کی زندگیوں میں کبھی خزاں کا سایہ نہیں پڑے گا۔بصورتِ دیگر ان ننھی کلیوں کو پھر سے کسی کالی آندھی کی لپیٹ میں آنے کا ڈر رہے گا۔ (اقبال حسین اقبال،گلگت )