کراچی (سپورٹس ڈیسک) سابق اولمپک باکسنگ جج علی اکبر شاہ قادری نے کہا ہے کہ پوری دنیا اس وقت میں کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کی جدوجہد میں مصروف ہے ، زندگی کا ہر شعبہ اس سے متاثر ہوا ہے ۔ کھیل، زندگی کا وہ شعبہ ہے جسے صحت مندی کی علامت سمجھا جاتا ہے لیکن اس کرونا وائرس کی وجہ سے پوری دنیا میں کھیلوں کی سرگرمیاں ماند پڑچکی ہیں جبکہ اس کے واضع اثرات 2020ء ٹوکیو اولمپک گیمز کے التوا کی صورت میں ظاہر ہوگئے ۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور دنیا بھر میں باکسنگ کے زوال کی وجہ انٹرنیشنل اولمپک ایسوسی ایشن ہے جس نے باکسنگ کی عالمی تنظیم کا کام اپنے ذمہ لے لیا۔ سڈنی اولمپک گیمز 2000ء میں اولمپک باکسنگ جج، سابق جیوری ممبر ایشین چیمپئن شپ ملایئشیا، کنگ کپ تھائی لینڈ، ایسٹ ایشین گیمز جاپان، ایشین گیمز بوسان 2002ئ، غیر جاندار ریفری جج ایشین گیمز جاپان 1994، گڈول گیمز نیویارک 1998ئ، آل افریقہ گیمز جنوبی افریقہ 1999ء اور بحرہ روم گیمز تیونس 2001ء میں فرائض انجام دینے والے علی اکبر شاہ قادری کا کہنا ہے کہ ٹوکیو اولمپک گیمز میں باکسنگ کو شامل کرنے کیلئے انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن (آئبا)پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام کوالیفائنگ باکسنگ مقابلوں کیلئے اپنی ٹاسک فورس قائم کی اور پانچوں براعظم سمیت عالمی باکسنگ کوالیفائنگ مقابلے آئی او سی ٹاسک فورس کی نگرانی میں ہورہے تھے جبکہ ٹوکیو اولمپک گیمز کے بھی تمام باکسنگ مقابلے اور انکے ریفری ججز سمیت تمام نگرانی بھی انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن آئبا کے بجائے آئی او سی ٹاسک فورس کی نگرانی میں ہونے ہیں۔سابق جوائنٹ سیکریٹری، خازن چیئرمین ریفری ججز کمیشن پاکستان باکسنگ فیڈریشن، سابق سیکریٹری سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن علی اکبر شاہ کا کہنا تھا کہ اس کارروائی کی اصل وجہ 2016ء ریو اولمپک گیمز کے باکسنگ مقابلوں کے من پسند نتائج کا حصول تھا جس کی پاداش میں آئی او سی نے 36ریفری ججز پر مکمل پابندی عائد بھی کی ہے ۔ دنیا کے پانچوں براعظم میں ہونیوالی گیمز کے باکسنگ مقابلوں میں پاکستان اور ایشیا کی نماندگی کا منفرد اعزاز ہے ، کراچی پورٹ ٹرسٹ باکسنگ ٹیم کی 1995ء میں بنیاد رکھنے اور 18 برس ٹیم کے انچارج رہے ، پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سابق صدر مرحوم پروفیسر انور چوہدری کی باکسنگ میں خدمات کے معترف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایشیا اور پاکستان کی واحد شخصیت تھے جوکہ دنیا کی ٹاپ کلاس انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کے 1986ء تا 2006ء ریکارڈ 20برس تک صدر کے عہدے پر منتخب ہوئے ۔ 1974-1986ریکارڈ 12برس اس کے سیکریٹری جنرل اور 1966-1974آٹھ برس اس کے نائب صدر رہے ۔ اس طرح پروفیسر انور چوہدری مرحوم ریکارڈ40برس انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کے اہم ترین عہدوں پر فائز رہے ۔ علاوہ ازیں 1962میں پروفیسر انور چوہدری نے ایشین باکسنگ فیڈریشن کی بنیاد انڈونیشیا کے سابق صدر جنرل سوہارتو کے ساتھ مل کر رکھی ۔مرحوم اپنی خداداد صلاحیتوں کی بدولت باکسنگ کو محفوظ سے محفوظ تر بنانے میں مصروف رہے ۔ سڈنی اولمپک گیمز سے قبل اولمپک باکسنگ کے خلاف مہم کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور کمپیوٹر اسکورنگ سسٹم کو جدید بناکر 1999ء کے آل افریقہ گیمز کے دوران اس وقت کے آئی او سی صدر سمرانچ کو دعوت دیکر ان کو عملی طور پر دکھا دیا۔ 2000 سڈنی اولمپک گیمز سے چند ماہ قبل آسٹریلوی میڈیا کے باکسنگ کے خلاف پروپیگنڈے کا عملی جواب پہلی مرتبہ سڈنی اولمپک گیمز کے دوران اسپائی کیمرے لگاکر پورے اولمپک نتائج کو شفاف بناکر پیش کردیا۔