نئی دہلی، اسلام آباد (92نیوزرپورٹ) بھارت میں یورینیم کی فروخت کاغیر قانونی دھندا عروج پر پہنچ گیاہے ۔مہاراشٹر کے بعد اب جھاڑ کھنڈکے ضلع بوکارو سے 6.4 کلو گرام یورینیم پکڑی گئی ہے ۔ بھارتی پولیس نے کاروبار میں ملوث 7 افراد کو گرفتار کرلیا ہے ۔ بھارت میں جوہری وحساس مواد کی غیر قانونی تجارت سے دنیا بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔ مودی سرکار نے تابکار مواد کو معدنیات قرار دیکرمعاملہ چھپانے کی کوشش کی۔بھارتی پولیس کے مطابق’’ معدنیات‘‘ رکھنے اورفروخت کرنے کی منصوبہ بندی کرنے پر7افرادکوگرفتارکیاگیاہے جبکہ جس نے ملزموں کو یہ ’’معدنیات ‘‘فروخت کی اسے گرفتار نہیں کیا جاسکا۔ رپورٹ کے مطابق ایس پی چندن جھا کا کہنا تھا کہ شبہ ہے کہ یہ یورینیم ہے ،ان کا کہنا تھا ہم معاملے کی مزید تفتیش کر رہے ہیں اور ’’معدنیات‘‘ کو جانچ کے لیے لیب بھیج دیا گیا ہے ۔ دوسری جانب بوکارو پولیس کی جاری کردہ پریس ریلیز اور ایف آئی آر میں معدنیات کو یورینیم بتایا گیا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ ایس پی جھا نے اس بارے میں تبصرہ کرنے سے انکار کیا تھا کہ آیا اس میں کوئی تفتیشی ایجنسی شامل ہے یا نہیں ۔اخبار ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق گرفتارملزمان یورینیم کے خریدار کو تلاش کر رہے تھے اور اس کی قیمت 50 لاکھ بھارتی روپے مقرر تھی۔ ملزموں نے مغربی بنگال، گریدی اور چند دیگر علاقوں کا ذکر کیا، ان سے 7 موبائل فون اور ایک موٹر سائیکل بھی قبضے میں لی گئی ہے ۔ یورینیم کی چوری اورغیر قانونی طور پر کان کنی کے باعث بھارت میں جوہری تحفظ پرتشویش پائی جاتی ہے ۔ یہ بھارت میں جوہری منڈی کے موجود ہونے کا امکان بھی ظاہر کرتی ہے ،جو بین الاقوامی غیر قانونی منڈیوں سے منسلک ہوسکتی ہے ۔مئی کے آغاز میں بھی مہاراشٹرمیں 2افراد سے 7کلویورینیم برآمدہوئی تھی، اس سے قبل 2016ء میں پولیس نے مہاراشٹر کے علاقے تھانا میں تقریباً 9 کلوگرام یورینیم ضبط کی تھی۔ پاکستان نے بھارت میں یورینیم کی غیرقانونی فروخت کے گھنائونے کاروبارکی تحقیقات کامطالبہ کیاہے ۔ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری نے اپنے ردعمل میں کہا کہ جوہری موادکے تحفظ،غلط ہاتھوں میں جانے سے روکنے کیلئے اقدامات کئے جائیں،بھارت میں یورینیم کی فروخت کے مسلسل واقعات سخت تشویش کا باعث ہیں،بھارت کے اندر جوہری مواد کی ممکنہ بلیک مارکیٹ پر سخت تشویش ہے ، بھارت میں ایسے واقعات ناقص کنٹرول،کمزورریگولیٹری نفاذ،مشکوک طریقہ کارکے آئینہ دارہیں۔واقعات جوہری موادکی ممکنہ بھارتی’’بلیک مارکیٹ‘‘کی موجودگی کی بھی نشاندہی کرتے ہیں۔پاکستان ان واقعات کی مکمل تحقیقات پر زور دیتا ہے ،جوہری مواد کی سکیورٹی کو مضبوط بنانے کیلئے اقدامات کیے جائیں ،اس بات کا سراغ لگانا بھی ضروری ہے کہ یورینیم کی فروخت کی کوشش کے مقاصد کیا تھے ۔