پاکستان کی جانب سے اشیاء کی برآمدات میں مسلسل 6 مہینے سے اضافے کا خوش آئند رجحان دیکھنے میں آیا ہے ۔فروری کی اشیاء برآمدات سالانہ بنیادوں پر 17.54فیصد سے بڑھ کر 2ارب 57 کروڑ تک پہنچ گئی ہیں،جو برآمدی صنعتوں کی نمو میں بحالی کا عندیہ ہے ۔اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ نگران وزیر تجارت گوہر اعجاز نے یہ منصب سنھالتے ہی اعلان کیاتھا کہ وہ برآمدات میںاضافے کی کوشش کریں گے، انھوں نے ایک ٹارگٹ کا اعلان بھی کیا تھا مگر ان کے پاس وقت کی کمی تھی۔ گو انھوں نے اسی وقت میں برآمدات میں اضافے کو سر فہرست رکھا جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ رواں مالی سال کے 6ماہ میں پاکستانی برآمدات بڑھ کر 20ارب 35کروڑ ڈالر تک پہنچ گئی ہیں ۔اگرچہ ابھی پاکستانی برآمدات میں مزید اضافے کی گنجائش موجود ہے ،ٹیکسٹائل کی مصنوعات میں کپڑے اور گھریلو سامان ، ہوٹل کی ٹیکسٹائل ، ہسپتال کی ٹیکسٹائل اور گاؤن ، تولیہ کی مصنوعات ، تانے بانے اور گرے کلاتھ ، خیمے اور کینوس ، ریڈی میڈ گارمنٹس اور ہوزری شامل ہیں۔جن کی بیرونی ممالک میں کافی مانگ ہے ۔اسی طرح انجینئرنگ مصنوعات میں باورچی خانے کے برتن ، ہلکی مشینری اور مشینوں کے پرزے ، کھیلوں کا سامان ، آرائش حسن و دیکھ بھال کے آلات ، جوتوں کی بھی بڑی مانگ ہے ۔آنے والی حکومت اس کو مدنظر رکھ کر اگر کوئی منصوبہ بندی کرے تو مستقبل میں برآمدات میں اضافہ کیا جا سکتا ہے ۔