لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی اینکر پرسن حامد میر نے کہا ہے کہ عثمان بزدار کی کوئی اپنی سیاسی حیثیت نہیں وہ عمران خان کی پروکسی ہیں، تمام معاملات عمران کی مرضی سے طے ہوئے ،ان پر بزدار ناراض نہیں ، چیف سیکرٹری اور آئی جی پنجاب وزیراعظم کے لائے ہوئے ہیں، عثمان بزدار نے کبھی نہیں کہا کہ انکے اختیارات چھینے جارہے ہیں۔چینل92نیوزکے پروگرام’’نائٹ ایڈیشن ‘‘ میں میزبان شازیہ اکرم سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی مشکلات آہستہ آہستہ کم ہورہی ہیں، اپوزیشن ایک طرف تو کہتی ہے کہ حکومت جارہی ہے جبکہ دوسری طرف شہبازشریف لندن بیٹھے ہیں اورفضل الرحمٰن نے رہبر کمیٹی کو ہی غیر فعال کردیا۔اختیارات کی لڑائی ق لیگ اور عثمان بزدار کے درمیان نہیں ، کچھ ارکان اسمبلی اپنی مرضی کے افسر لگوانا چاہتے ہیں اسلئے الگ گروپ بنالیا ۔ جب تک شہبازشریف میدان میں آکر سیاست نہیں کرینگے تووہ کیا کرسکتے ہیں۔میں تو اپوزیشن کو اپوزیشن نہیں سمجھتا البتہ پی ٹی آئی کے اندر اپوزیشن ہے کہ انہوں نے کئی گروپ بنالئے ہیں۔ فواد حسن فواد کو پانچ جولائی 2018 کو گرفتار کیا گیا تھا،بہتر ہے کہ چیئرمین نیب فواد حسن فواد سے معافی مانگیں۔ نیب کو ختم کردینا چاہئے ا سکا کوئی فائدہ نہیں ۔ حکومت عوام پر اسلئے بوجھ ڈال ر ہی ہے کیونکہ عوام بوجھ اٹھانے کیلئے تیارہیں۔دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے کہا کہ بھارت کسی کو ثالث ماننے کیلئے تیار نہیں تو امریکہ کس طرح ثالثی کریگا،اس وقت کشمیر میں کرفیو کو اٹھوانے ،کشمیری قیدیوں کو رہا اور میڈیا کو رسائی دلوا د ے توبہت بڑا اقدام ہوگا۔سابق ٹیسٹ کرکٹر سعید ا جمل نے کہا کہ پاکستان محفوظ ملک ہے اب یہاں پر عالمی کرکٹ بحال ہونی چاہئے ، بنگلہ دیش کی ٹیم وہ ہے جس کو پاکستان نے پروموٹ کیا۔ میرے خیال میں کامران اکمل کو ٹی 20میں شامل کرنا چاہئے تھا۔