لاہور(وقائع نگار ،نمائندہ خصوصی سے ،92 نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں )گورنر پنجاب چودھری سرور نے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا استعفیٰ باضابطہ منظور کر لیا،وزیراعلیٰ کا استعفیٰ منظور ہونے کے بعد پنجاب کابینہ بھی تحلیل ہو گئی ۔گورنرپنجاب نے نئے قائدایوان کے انتخاب کیلئے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج صبح گیارہ بجے طلب کر لیا ۔ سپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالٰہی اور وزیراعلی ٰ عثمان بزدار کی ملاقات ہوئی جس میں ارکان اسمبلی سے رابطوں پر مشاورت کی گئی، عثمان بزدارنے گورنر پنجاب سے بھی ملاقات کی، ملاقات میں حکومت سازی اور آئندہ لائحہ عمل پربات چیت کی گئی۔ پرویزالٰہی سے ارکان پنجاب اسمبلی نے بھی ملاقات کی۔ پی ٹی آئی کے چھینہ گروپ کے 14ارکان اسمبلی نے پرویزالٰہی سے ملاقات کرکے ان کی حمایت کا اعلان کردیا ، جہانگیر ترین اور عبدالعلیم خان گروپس نے پی ٹی آئی پنجاب کی پارلیمانی پارٹی اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔تحریک انصاف اور ق لیگ کی صوبائی پارلیمانی پارٹی کا مشترکہ اجلاس ہوا، عثمان بزدار، پرویزالٰہی، شفقت محمود اور ارکان پنجاب اسمبلی نے شرکت کی،اجلاس میں ن لیگ کے منحرف ارکان جلیل شرقپوری، مولانا غیاث الدین،اشرف انصاری اور فیصل نیازی نے بھی شرکت کی،اجلاس میں چودھری پرویزالٰہی کو واضح اکثریت سے کامیاب کرانے کیلئے حکمت عملی طے کرلی گئی۔ چودھری پرویزالٰہی نے وزیراعظم عمران خان اور عثمان بزدار کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا مجھے جس عہدے کیلئے نامزد کیا گیا اسے پوری خلوص نیت کیساتھ نبھانے کی کوشش کروں گا۔مونس الٰہی ترین گروپ کے رہنما نعمان لنگڑیال کی رہائشگاہ پر گئے جہاں انہوں نے وزارت اعلی کے انتخاب سے متعلق اپنے والد چودھری پرویز الٰہی کا اہم پیغام پہنچایا۔انہوں نے نعمان لنگڑیال سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آپ کا مائنس بزدار کا مطالبہ پورا ہوگیا، پی ٹی آئی نے پرویز الٰہی کو وزیر اعلی نامزد کیا ہے ، آپ کے گروپ سے حمایت کی درخواست ہے ۔ادھرمونس الہی کے بعد ترین گروپ سے پیپلزپارٹی کے وفد نے ندیم افضل چن کی قیادت میں ملاقات کی ،پیپلزپارٹی کے وفد نے لیگی وزیراعلیٰ کے امیدوار کیلئے ووٹ کی درخواست کی،ندیم افضل چن نے ترین گروپ کویقین دہانی کرائی کہ پیپلزپارٹی ہرطرح کی گارنٹی دینے کوتیارہے ،ترین گروپ نے متحدہ اپوزیشن سے وزارت اعلیٰ مانگ لی اورحتمی فیصلے کیلئے آج تک کاوقت مانگ لیا ، ندیم افضل چن نے ملاقات کے بعدکہا مسلم لیگ (ن)کو آگاہ کردیا ہے ۔جنوبی پنجاب ایگزیکٹو کونسل کے چیئرمین طاہر بشیر چیمہ نے کہا وزیراعلی کے انتخاب میں سرپرائزدیں گے ، وزیراعظم کے معاملے میں مس مینجمنٹ ہوئی جس سے صورتحال خراب ہوئی ،تحریک انصاف کے 7سے 8 ناراض ایم پی ایز کو منالیں گے ،ن لیگ کے 14 ایم پی ایز پرویزالٰہی کو ووٹ دیں گے ۔ لاہور، لندن (نمائندہ خصوصی سے ،92 نیوز رپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں) پنجاب میں حکومت سازی کیلئے سیاسی رابطوں کا سلسلہ تیز ہو گیا،قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات ہوئی جس میں حمزہ شہباز کو وزیراعلیٰ پنجاب کا امیدوار نامزد کرنے پر اتفاق ہوگیا۔ذرائع کے مطابق شہبازشریف اور بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات عشائیے پر ہوئی۔دونوں رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ وفاق کی طرح پنجاب میں بھی اپنی فتح یقینی بنائیں گے ۔ ن لیگ کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی اورراناثنااللہ نے بھی حمزہ شہباز کوامیدوارنامزدکرنے کی تصدیق کردی۔ رانا ثنا ئاﷲ نے بتایا پارلیمانی پارٹی نے حمزہ شہباز کے نام کی تجویز دی تھی اور ن لیگ کے قائد نوازشریف نے حمزہ شہباز کے نام کی منظوری دیدی ہے ۔قبل ازیں ن لیگ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس حمزہ شہباز کی زیر صدارت مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹائون میں ہوا۔ اجلاس میں ڈیڑھ سو زائد ارکان اسمبلی نے شرکت کی ۔نواز شریف او ر شہباز شریف ٹیلیفون کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے ۔ اجلاس میں سیاسی صورتحال اور پنجاب میں حکومت سازی کے حوالے سے گفتگو کی گئی ۔ ذرائع کے مطابق پارلیمانی پارٹی نے حمزہ شہباز کو متفقہ امیدواربنانے کی قرار داد پیش کی جسے متفقہ منظور کرلیا گیا ۔ادھرحمزہ شہبازنے تمام ن لیگی ایم پی ایزکوآج پنجاب اسمبلی اجلاس میں شرکت یقینی بنانے کی ہدایت کردی،ذرائع کا کہنا ہے ار کان پنجاب اسمبلی سے سپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر بھی دستخط کرالیے گئے ۔ ن لیگ نے علیم خان گروپ سے رابطہ کیا ۔ ذرائع کے مطابق (ن) لیگ نے عبدالعلیم خان گروپ سے پنجاب میں حکومت سازی کیلئے تعاون کی درخواست کی ہے ۔پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے چھینہ گروپ کے سربراہ غضنفر عباس چھینہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا اور وزارت اعلی کیلئے حمایت مانگ لی،غضنفر عباس چھینہ نے مشاورت کیلئے وقت مانگ لیا ۔ ادھر اوکاڑہ سے آزاد رکن صوبائی اسمبلی جگنو محسن مسلم لیگ (ن) میں شامل ہوگئیں۔ اس موقع پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے کہا جگنو محسن کا شکریہ ادا کرتا ہوں انہوں نے پارٹی میں شمولیت اختیار کی،ترین گروپ سے ملاقات ہوئی ،آگے بھی ملاقاتیں جاری رہیں گی ، اپنے ساتھ بیٹھی جماعتوں کو قائل کریں گے انتخابات جلدی ہوں، عمران خان نے ہمیشہ سونامی کا نام لیا ،کاش کوئی ان کو بتا دیتا سونامی تباہی کو کہتے ہیں ،آج ملک میں ہر طرف تباہی ہی تباہی نظر آ رہی ہے ۔ جگنو محسن نے کہا حمزہ شہباز کی شکرگزار ہوں جنہوں نے خوش اسلوبی سے مجھے بلایا،اس پارٹی میں شامل ہورہی ہوں جہاں ہمیشہ جمہوریت کا تسلسل رہا۔ن لیگ پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اپنے بیان میں کہا (ن) لیگ نے پنجاب میں وزیراعلیٰ کے امیدوار کیلئے مشاورت کرلی ،جلد امیدوار کا اعلان کریں گے ۔ ن لیگ کے رہنمائوں رانا مشہود ،عطا اللہ تارڑ اور خلیل طاہر سندھو نے پنجاب اسمبلی کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا سیکرٹری اسمبلی سے ملاقات کر کے مطالبہ کیا کہ اجلاس کا شیڈول میڈیا پر ریلیز کیا جائے ، چیف وہپ کے ذریعے درخواست جمع کرائی ہے کہ ہمیں کاغذات نامزدگی کے کم از کم پانچ سیٹ مہیا کئے جائیں، وزیر اعلیٰ کے امیدوار سپیکر پنجاب اسمبلی بھی ہیں، اسلئے سپیکر کے اختیارات الیکشن میں استعمال نہیں ہونے چاہئیں ، پنجاب میں نہ صرف پی ٹی آئی بلکہ آزاد ارکان بھی رابطے میں ہیں ،وقت آنے پر نام سامنے لائے جائیں گے ، ہمارے نمبر ز میں مزید اضافہ ہوگا۔