سکھر(خبر ایجنسیاں)پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خاتمے کیلئے جنوری کی ڈیڈ لائن دیدی،ان کا کہنا ہے کہ اگر جنوری تک اس کٹھ پتلی حکومت کو ختم نہ کیا گیا تو ملک بھر سے جیالے راولپنڈی پہنچیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روزسکھر میں پیپلز پارٹی کے گرفتار مرکزی رہنما خورشید شاہ کی رہائش گاہ پر انکے اہلخانہ سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو اور کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول نے مزید کہا کہ ہم نے جیالوں کو روکا ہوا ہے لیکن جنوری کے بعد نہیں روکیں گے اور ہم جنوری میں اسی پنڈی میں پہنچ کر دکھائیں گے جہاں پر آپ ہمارا ٹرائل کرتے ہیں۔ کتنی بدقسمتی ہے کہ ہمارے ملک کا وزیر اعظم یہ الزام لگا رہا ہے کہ ہماری فوج نے القاعدہ کو سپورٹ کیا۔ملکی تاریخ میں جتنی بونگیاں ہمارے وزیر اعظم نے ماریں اتنی کسی نے نہیں ماریں۔ علاوہ ازیں بلاول نے زلزلے سے جانی و مالی نقصان پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ زلزلہ متاثرین کی ہر ممکن مدد کریں۔ سکھر،کراچی(بیورو رپورٹ،سٹاف رپورٹر )سکھر میں بلاول بھٹو کی آمد سے کچھ دیر قبل نیب کی ٹیم نے پیپلزپارٹی کے گرفتار رہنما خورشید شاہ کے بنگلے پرچھاپہ مارا اور کمروں کی تلاشی لی۔تفصیل کے مطابق گزشتہ روز قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے مجسٹریٹ کے ہمراہ سید خورشید احمد شاہ کی رہائش گاہ واقع سندھ کوآپریٹو ہائونگ سوسائٹی پر اس وقت سرچ آپریشن کیاجب وہاں پر پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی آمد کے حوالے سے تیاریاں کی جارہی تھیں۔ نیب کی ٹیم نے رہائش گاہ کے تمام کمروں کی تلاشی لی اور بنگلے کی نقشے کے مطابق پیمائش بھی کی۔ نیب ٹیم کا سرچ آپریشن ایک گھنٹے سے زائد جاری رہا تاہم کوئی دستاویزات یا شواہد برآمد نہ ہوسکے ۔ نیب ٹیم نے خورشید شاہ کے صاحبزادے و ایم پی اے سید فرخ شاہ کو تحریری طور پر یہ لکھ کر دیا کہ سرچ میں کچھ برآمد نہیں ہوا ۔ چھاپے کی اطلاع پر پیپلزپارٹی کے سینکڑوں کارکن موقع پر پہنچ گئے اوراحتجاجی مظاہرہ کیا،اس دوران نیب اور وفاقی حکومت کیخلاف شدید نعرے بازی بھی کی گئی،صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری طلب کرلی گئی۔علاوہ ازیں سندھ ہائیکورٹ نے خورشید شاہ کیخلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کی انکوائری کیس میں انکی دونوں بیویوں طلعت بی بی اورگل ناز سمیت 8 ملزموں کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری منظور کرلی۔ عدالت نے تمام ملزموں کی ضمانت 5 لاکھ روپے کے عوض 16 اکتوبر تک منظورکی ۔