راولپنڈی ، اسلام آباد ، کراچی ، کوئٹہ ، لاہور ، ڈی جی خان ( نیٹ نیوز، وقائع نگار خصوصی، سٹاف رپورٹرز، خصوصی نمائندہ، ڈسٹرکٹ رپورٹر) بلوچستان میں دہشتگردی کے دو مختلف واقعات میں 7 سکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے ، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشتگردی مچھ اور کیچ کے علاقے میں کی گئی، مچھ کے علاقے پیر غائب میں گزشتہ رات دہشتگردوں نے پٹرولنگ ڈیوٹی سے واپس بیس کیمپ آتی ایف سی کی گاڑی پر آئی ای ڈی سے حملہ کیا، گاڑی بارودی سرنگ سے ٹکراگئی، 5 جوان اور ایک سویلین ڈرائیور شہید ہوگیا، شہید ہونے والوں میں جونیئر کمیشنڈ آفیسر نائب صوبیدار احسان اللہ خان ، نائیک زبیر خان، نائیک اعجاز احمد، نائیک مولا بخش، نائیک نور محمد اور ڈرائیور عبدالجبار شامل ہیں، شہدا میں ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسر بھی شامل ہے ۔ کیچ کے علاقے مند میں دہشتگردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں سپاہی امداد علی شہید ہوگیا۔مچھ دھماکے میں شہید نائیک اعجاز احمد کی نماز جنازہ ڈی جی خان کے علاقے ریتڑہ میں ادا کردی گئی، نمازجنازہ نہایت عقیدت اور احترام اور فوجی پرٹوکول کے تحت قبرستان بستی بن بھن میں ادا کی گئی ، جنازہ میں ایف سی افسران ، اہلکاروں سمیت سینکڑوں افراد نے شرکت کی، مقامی امام استاد مفتی غلام مصطفیٰ میرانی نے شہید کی نمازجنازہ پڑھائی ۔ کیچ میں دہشتگردوں کے حملے میں شہیداہلکارامدادعلی سیلاچی کی نمازجنازہ آبائی گائوں تلی میں اداکی گئی،نمازجنازہ میں ایف سی بلوچستان کے اعلی افسروں سمیت سینکڑوں افرادنے شرکت کی،امدادعلی کوتلی کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا، صدر مملکت عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ، چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے واقعہ پر اظہار افسوس کیا، اپوزیشن لیڈر اور صدر مسلم لیگ ن شہباز شریف، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری ، سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق اور دیگر سیاستدانوں نے بھی دہشتگرد حملے کی مذمت کی ۔شہبازشریف نے کہا شہدا کی عظیم قربانیاں تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائیں گی۔ چیئرمین سینٹ محمد صادق سنجرانی نے کہا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حکومت، سیکورٹی اداروں، عوام اور پارلیمان کا عزم غیر متزلز ل ہے ، یہ واقعات ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے ۔ قوم کے ان بہادرسپوتوں پر ہمیں فخر ہے اور ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا دہشتگردی کسی بھی شکل اور نام پر ہو، قابل مذمت اور ناقابل برداشت ہے ۔ متحدہ پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیق نے بھی حملوں کی مذمت کی اور 6 اہلکاروں سمیت 7 افراد کی شہادت پر افسوس کا اظہار کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے دہشتگردوں کے بزدلانہ حملے کی مذمت کی اور کہا سکیورٹی فورسز پر حملہ پاکستان کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف گھناؤنی سازش ہے ، دہشت گردوں کو بھارت کی سرپرستی حاصل ہے جس کا اعتراف بھارتی میڈیا اور اس کے فوجی افسر خود کر رہے ہیں، بلوچستان کو بھارتی سازشوں کا شکار نہیں بننے دینگے ، ملک دشمن عناصر اور انکے سرپرستوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی ۔صادق سنجرانی نے کہا دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی حکومت، سیکورٹی اداروں، عوام اور پارلیمان کا عزم غیر متزلز ل ہے اور دہشت گردی کے واقعات ہمارے حوصلے پشت نہیں کر سکتے ۔ ڈپٹی چئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے جوانوں کی شہادت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ملک دشمن کارندے بلوچستان میں منفی سرگرمیوں میں ملوث ہیں، دہشتگردوں کا پیچھا جاری رہے گا۔