اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان سفارتی سطح پر مقبوضہ کشمیر سے متعلق مختلف ممالک سے رابطے میں ہے ، اپوزیشن نے مانا کہ سلامتی کونسل اجلاس ہماری کامیابی ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں مقبوضہ کشمیر بارے پاکستان کے موقف کی جیت ہوئی ۔ پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں شاہ محمود قریشی نے کہاکہ اجلاس میں سب دوستوں نے اپنی تجاویز دیں،تجاویز کو سامنے رکھ کر مربوط حکمت عملی بنانے کی کوشش کریں گے ۔ کشمیر کے مسئلے پر ہم سب ایک تھے اور ایک رہیں گے ۔بھارت نے یکطرفہ طور پر جو اقدامات کیے ،وہاں بھی ان اقدامات پر اتفاق رائے نہیں ۔ وزیر اعظم نے فیصلہ کیا ہے تہمینہ جنجوعہ خصوصی نمائندے کے طور پرکل جنیوا جائینگی جہاں وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے پاکستان کا مئوقف پیش کرینگی۔ قانونی کارروائی کے حوالے سے بھی گفتگو جاری ہے ، شملہ معاہدہ باہمی اپروچ کی بات کرتا ہے ، بھارت نے باہمی اپروچ کو ضرب لگائی ۔دریں اثنا شاہ محمود قریشی سے وزیراعظم کی نمائندہ خصوصی برائے سفارتی تعلقات سابقہ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی گھمبیر صورتحال سمیت اہم سفارتی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان کو سفارتی محاذ پر بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ۔ انہوں نے نمائندہ خصوصی کو فوراً جنیوا پہنچ کر اپنی ذمہ داریاں سنبھالنے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اقوام عالم کے سامنے اجاگر کرنے سمیت دیگر ضروری ہدایات دیں۔افغانستان کے یوم استقلال پر تہنیتی پیغام میں وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان پر امن افغانستان کا خواہاں ہے اور افغان امن عمل میں مشترکہ ذمہ داری کو نبھاتے ہوئے خلوصِ نیت سے مصالحانہ کردار ادا کررہا ہے اورکرتا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ وہ افغانستان کی حکومت اور عوام کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ پر امن افغانستان پورے خطے کے امن و استحکام کیلئے ضروری ہے ۔شاہ محمود قریشی نے وزارت خارجہ میں مواصلاتی ڈویژن کا دورہ بھی کیا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر مواصلاتی ڈویژن نے وزیر خارجہ کو نیٹ ورکنگ ڈیپارٹمنٹ کی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے ، چیلنجز سے نمٹنے کیلئے ہمیں اپنے افسران کی استعداد کار کو بڑھانا ہوگا۔وزارتِ خارجہ کے مواصلاتی تکنیکی نظام کو جدید خطوط پر سٹیٹ آف دی آرٹ بنانا ہے ۔ وزیر خارجہ نے مواصلاتی ڈویژن کو بہترین وسائل کی فراہمی کیلئے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کروائی۔ انہوں نے وزارتِ خارجہ کے سکیورٹی ڈویژن کا بھی دورہ کیا۔