لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) تجزیہ کار صابر شاکر نے کہا ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ نوازشریف کی روانگی سے متعلق کل فیصلہ نہیں ہوسکے گا کیونکہ نیب بھی اس میں فریق ہے ۔ ن لیگ کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں ہی آنا چاہئے تھا کیونکہ مقدمہ بھی ا س میں ہے وہیں سے نوازشریف کو ضمانت ملی ۔ پروگرام ہارڈ ٹاک پاکستان میں میزبان معید پیرزادہ نے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ عمران خان کنفیوژ ہیں نہ بے وقوف ہیں اورنہ ہی اتنے سادہ ہیں انہوں نے بہت سوچ سمجھ کر شاندار باؤنسر ماراجو ن لیگ سے سنبھالا نہیں جارہا۔ انہو ں نے کہاکہ اگر نوازشریف کی جگہ پر آصف علی زرداری ہوتے تو اب تک دس بانڈآچکے ہوتے ، ن لیگ کیلئے 7 ارب روپے کی کیا حیثیت ہے لیکن لگتا ہے کہ یہ لوگ نوازشریف کے علاج کیلئے سنجیدہ نہیں ۔تجزیہ کار مہر بخاری نے کہا کہ اس ملک میں کونسی اخلاقیات ہیں، میں یہ کہہ رہی ہوں کہ نوازشریف کو جانے دیاجائے اس کا پی ٹی آئی کو فائدہ ہوگا۔مجھے لگتا ہے کہ ابھی گنجائش ہے اور نواز شریف کا علاج کیاجارہا ہے اس لئے ن لیگ اڑی ہوئی ہے ۔سیاسی اعتبار سے دیکھاجائے تو عمران خان جیت گئے اگرچہ ان کی قانونی حیثیت بڑی کمزورہے ۔تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا کہ ہم نے کبھی دس ہزاربیمار قیدیوں کی بات نہیں کی ۔مجھے اس معاملے میں عمران خان اور تحریک انصاف کنفیوژ لگتے ہیں، وہ بہت سستی سیاست کررہے ہیں، اگر نوازشریف چلے جاتے ہیں اورواپس نہیں آتے ہیں تواس سے بڑا واک اوورعمران خان کو کیا ملے گا؟۔