مکرمی !بین الاقوامی ادارے کی رپورٹ کے مطابق وطن عزیز میں تقریباً تین کروڑبچے تعلیم سے محروم ہے ۔ جن سے ہم محنت مزدوری کرارہے ہیں ۔ایسا کرنا ان کی مجبوری ہے۔یہ جبری مشقت نہیں کررہے ہیں بلکہ محنت کش بچے ہیں ۔وسائل نہ ہونے کی وجہ سے ،حکومتوں کی بے حسی کی وجہ سے،صاحب حیثیت افراد کی خودغرضی کی وجہ سے وہ معاشرے میں چھوٹے بن جاتے ہیں ۔ ان کا یا ان کے والدین کا جرم صرف ان کا غریب ہونا ہے ۔یہ حقیقت ہے کہ والدین کو شوق نہیں ہوتا کہ وہ اپنے معصوم بچوں کو چھوٹی عمر تعلیم سے دور رکھ کر محنت مشقت کرائیں۔اصل ظلم یہ ہے کہ ان بچوں سے محنت مشقت بھی لی جاتی ہے جب ہم یونیورسٹی جارہے ہوتے ہیں اور وہ محنت مشقت کرتے ہوئے ہمیں دیکھ رہے ہوتے ہیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ ان کی آنکھیں ہم سے ہزاروں سوال کررہی ہوتی ہیں ہر پاکستانی ان بچوں کو دیکھتا اور آگے بڑھ جاتاہے لیکن فکر کوئی نہیں کرتا ۔یہی دکھ کی بات ہے اور ہمارے معاشرے کا المیہ ہے ۔ہمیں اسے بچوں کی حوصلہ افزائی کرنی چاہیے ۔دنیا کی ترقی کا راز انسانیت اور تعلیم ہے اّج ہمارے معاشرے میں تعلیم کا بہت ہی فقدان ہے ۔ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو تعلیم کی دولت سے مالا مال کرنے اور کامیاب معاشرے بنانے میں اپنا کردار اداکرے ۔ (لقمان اقبال، کراچی)