لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی ملیکہ بخاری نے کہا ہے کہ علی زیدی نے جو رپورٹ پیش کی ہے اس میں انہوں انکشاف کیا کہ ایک پارٹی نے جرائم پیشہ عناصر کو تحفظ دیا ۔پروگرام’’ ہارڈ ٹاک پاکستان‘‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس ایشو کوقانونی تناظرمیں دیکھاجائے ، ہم آرٹیکل 184 ون کے تحت اس معاملے کو عدالت میں لے جانے کا سوچ رہے ہیں کیونکہ اس معاملے پر وفاقی اورصوبائی حکومت کے درمیان ایک تنازع پیدا ہوگیا جس کوحل کرایاجائے ۔ انہوں نے کہا کہ پی پی بھٹو اور شہید محترمہ کے فلسفہ سے بہت دور جاچکی ہے ۔اپوزیشن کی اے پی سی پہلے بھی ہوئی تھی یہ ایک سیاسی اکٹھ ہے ضرور کریں یہ ان کا حق ہے ۔ ہم سیاسی طورپر مضبوط ہیں ۔وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ پی ٹی آئی کے وزرا جو خاص طورپر کراچی سے ہیں ان کے لئے بے تکی بات کرنا کوئی نئی بات نہیں ،عزیر بلوچ کی سٹوری کوئی نئی نہیں اگریہ تصویروں کوجوڑنا چاہتے ہیں تو عزیر بلوچ کی تصاویر تو شاہد خان آفریدی اور مولانا طارق جمیل کے ساتھ بھی ہیں ۔ میں بھی بہت بار عزیر بلوچ سے ملتا رہاہوں لیکن اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں اس کے غلط کاموں میں شامل ہوں۔ن لیگ کے رہنما رانا تنویرحسین نے کہا کہ پی ٹی آئی کے کراچی سے تعلق رکھنے والے ایم این ایز روزانہ کوئی نہ کوئی غیر ذمہ دار بیانات دیتے ہیں، یہ سوائے سندھ حکومت سے ٹکرائو کے اورکچھ نہیں کرتے ہیں مجھے سمجھ نہیں آتی کہ یہ سندھ حکومت کوکیوں غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں۔ا نہوں نے کہاکہ میں یقین دلاتاہوں کہ پی ٹی آئی والے دو تین ماہ شور کریں گے اور پھر چپ ہوجائیں گے ، یہ عدالت نہیں جائیں گے ۔یہ اس پوزیشن میں نہیں ہیں کہ کوئی کام کرسکیں۔ انہوں نے کہاکہ یہ حکومت جتنی جلدی ہٹ جائے پاکستان کیلئے بہتر ہے ۔