اسلام آباد (خبرنگار) سپریم کورٹ نے امریکی جیل میں قید پاکستانی ڈاکٹرعافیہ صدیقی کی واپسی کیلئے دائر درخواست بیرون ملک قید پاکستانیوں کے بارے ازخود نوٹس کیس کے ساتھ یکجا کر کے ڈپٹی اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ جائزہ لے کر عدالت کو بتائیں کہ کیا عافیہ صدیقی کی سزا پاکستان میں پوری ہو سکتی ہے ؟۔دوران سماعت جسٹس شیخ عظمت سعید نے ریما رکس دیئے کہ ہم ڈاکٹر عافیہ کا معاملہ وسیع تناظر میں دیکھنا چاہتے ہیں کہ کیا ان کی باقی سزا پاکستان میں پوری ہوسکتی ہے ؟۔جسٹس شیخ عظمت سعید کی سربراہی میں3 رکنی بینچ نے سپریم کورٹ میں عافیہ صدیقی وطن واپسی کیس کی سماعت کا آغاز کیا توڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایاکہ ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی ہر 3ماہ بعدقونصلرسے ملاقات ہوتی ہے ،جسٹس عظمت سعید نے ڈپٹی اٹارنی جنرل سے کہاکہ جائزہ لیں کہ کیا عافیہ صدیقی کی سزا پاکستان میں پوری ہو سکتی ہے ؟ عدالت نے کیس بیرون ملک قید پاکستانیوں کے کیس سے منسلک کرنے کی ہدایت کی جبکہ جسٹس شیخ عظمت سعید نے کہاکہ عافیہ کا معاملہ بھی دیگر پاکستانی قیدیوں کیساتھ اٹھانے سے شاید کچھ ہوجائے ،کیس کی مزیدسماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی گئی۔