اسلام آباد،لاہور(خبر نگار،نیوز رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،این این آئی)صدرمسلم لیگ (ن) شہباز شریف، عطا اللہ تاڑر سمیت چار اہم ن لیگی رہنماؤں نے جج ارشد ملک ویڈیو سکینڈل کی تفتیش کے دوران سارا ملبہ مریم نواز پر ڈال دیا، ویڈیو سکینڈل کیس کی سماعت آج سپریم کورٹ میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا، عدالت عظمیٰ نے گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے سے انکوائری رپورٹ طلب کی تھی اورعدالتی حکم کی روشنی نے ایف آئی اے نے ویڈیو سکینڈل پرعبوری رپورٹ تیار کر لی۔ذرائع کے مطابق رپورٹ میں بتایا گیا کہ ایف آئی اے کی انکوائری ٹیم نے شہبازشریف اورمریم نواز سے تفتیش کی، شہبازشریف نے دوران تفتیش سارا معاملہ مریم نواز پر ڈال دیا جبکہ مریم نواز نے ناصر بٹ کو ذمہ دار قرار دے دیا۔ با وثوق ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی تفتیش میں مریم نواز کی پریس کانفرنس میں بیٹھے تمام افراد سے اس حوالے سے پوچھا گیا تھا جس پر مریم سمیت آٹھ افراد نے اپنے بیان ریکارڈ کرائے ۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق شہباز شریف اور عطا اللہ تارڑ سمیت چار اہم رہنمائوں نے اپنے بیانات میں واضح طور پر کہا کہ مبینہ ویڈیو اور پریس کانفرنس کے حوالے سے آخری وقت میں ہمیں علم ہوا ،ویڈیو کس کے پاس ہے اس کے حوالے سے مریم نواز ہی جانتی ہیں، پریس کانفرنس کا تمام مواد ، وڈیوز اور دیگر چیزیں مریم نواز اور اس کا سیل ہی لیکر آیا تھا، ہم میں سے کسی نے بھی جج ارشد ملک کی بلیک میلنگ والی مبینہ ویڈیو دیکھی نہ ہی ہمیں اس کے متعلق مریم نے بتایا ۔ادھر مریم نواز نے کہا جج کی ویڈیو بنانے میں میرا کوئی کردار نہیں، ویڈیو ناصر بٹ نے بنائی۔ ویڈیو سکینڈل کی انکوائری مکمل نہیں ہوئی اور تاحال تفتیش جاری ہے ۔مریم نوازاور پرویز رشید، سمیت 4اہم رہنماؤں کے خلاف ایف آئی اے نے مزید اہم ثبوت حاصل کر لئے ۔باوثوق ذرائع نے اس بات کی بھی تصدیق کی کہ وہ ویڈیو جس کے ذریعے جج ارشد ملک کو بلیک میل کیا گیا تھا اس کی اصل کاپی ایف آئی اے نے حاصل کر لی ہے جبکہ ویڈیو بنانے والے میاں طارق کا اقبالی بیان بھی اور اس کے کس کس ن لیگی رہنما سے رابطے تھے اور کس کے ذریعے وہ کس کوملا، اس حوالے سے بھی اس کے انکشافات کو مثل کا حصہ بنا لیا گیا ہے ۔ ایف آئی اے ذرائع کے مطابق کیس میں مریم سمیت تین اہم رہنما شکنجے میں آ سکتے ہیں۔