کراچی(سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،این این آئی) پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ججز کی جاسوسی ایک سنگین مسئلہ ہے ،اس پر سپریم کورٹ کو جے آئی ٹی بنانی چاہئے ۔وزیراعظم عمران خان اٹھارہویں ترمیم اوراین ایف سی ایوارڈ کے خلاف کھل کرسامنے آگئے ہیں، کورونا کی صورتحال میں سندھ کے 229 ارب کم کرنا ناانصافی ہے ۔ وفاقی بجٹ کو تمام سیاسی جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے ۔گزشتہ روزوزیراعلیٰ ہائوس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ ججز کی جاسوسی بہت سنجیدہ معاملہ ہے ، سپریم کورٹ بدنیتی پربنائے گئے کیسزپر نوٹس لے ،جسٹس فائزعیسیٰ جومعلومات لائے اس پربھی جے آئی ٹی بننی چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ بجٹ دیکھ کر لگتا ہے جیسے ہمیں کورونا سے کوئی خطرہ نہیں، وفاق کہتا ہے کورونا کا مقابلہ صوبے کریں اور پھر پیسے بھی کاٹ لیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈکانوٹیفکیشن غیرقانونی ہے پورا این ایف سی ایوارڈ دیا جائے ۔شہباز شریف صحتیاب ہوجائیں گے تو اے پی سی بلائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ کیسز کو استعمال کرکے پریشر ڈالنے کی روش کو تبدیل کرنا ہوگا۔بجٹ میں صحت کے بعد ٹڈی دل کے مسئلے کو بھی نظر انداز کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کوروناکے مسئلے پروفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں سے تعاون نہیں کیا۔ وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی میں صحت کیلئے صرف نام کا 70 ارب روپے کا بجٹ رکھا اور کہتے ہیں کہ اسے کووڈ 19کیلئے مختص کیا گیا ہے لیکن اس کا جائزہ لیں تو وہ کورونا ، صحت کے نظام کیلئے کچھ نہیں ۔ کئی بار این ایف سی کا مسئلہ اٹھانے پر حکومت کی جانب سے بھی جواب نہیں دیا گیا۔ آل پارٹیز کانفرنس میں این ایف سی ایوارڈ پر بات چیت کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اگر لوگ لاپتہ افراد، ٹارگٹ کلنگ، معاشی صورتِحال، این ایف سی ایوارڈ کے معاملے پر گھروں سے باہر نکلے تو حکومت ان کو سنبھال نہیں پائے گی۔بعدازاں بلاول بھٹو زرداری کراچی سے لاڑکانہ پہنچ گئے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کراچی ایئرپورٹ کے ٹرمینل ون سے ہیلی کاپٹر پر نوڈیرو کیلئے روانہ ہوئے ۔بلاول بھٹوآج اتوار کو نوڈیرو میں اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی سالگرہ کے موقع پر ان کے مزار پر حاضری دیں گے ۔