اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،92 نیوزرپورٹ)وفاقی حکومت نے جے یو آئی( ف) کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام پر پابندی عائد کر دی۔ وفاقی کابینہ نے اس حوالے سے وزارت داخلہ کی سمری منظور کر لی، سمری کی منظوری کے بعد انصار اسلام پر صوبوں میں بھی پابندی لگانے کے لئے صوبائی حکومتوں کو سفارش کر دی گئی۔ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نے سمری میں موقف اختیار کیا کہ انصارالاسلام کو پرائیویٹ ملیشا یا فورس بنانے کی وجہ سے پابندی لگائی جا رہی ہے ، آئین کے آرٹیکل 256 اور نیشنل ایکشن پلان کے تحت پرائیویٹ ملیشیا نہیں بنائی جا سکتی، اطلاعات ہیں کہ جے یو آئی ف کے مارچ میں یہ ملیشیا استعمال ہو اور حکومتی رٹ کو چیلنج کر سکتی ہے ، باوردی فورس نے خاردار تاروں سے لیس لاٹھیاں اٹھا کر پشاور میں مارچ کیا،باوردی مسلح فورس قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ٹکرانے کی تیاری کرتی نظر آئی ہے ، 80 ہزار سے زائد افراد پر مشتمل مسلح فورس کے آزادی مارچ کے موقع پر امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ہے ، انصار الاسلام کا اسلحے سے لیس ہونا بھی خارج از امکان نہیں ہے ،تنظیم کی سرگر میاں وفاق اور چاروں صوبوں کے امن کے لیے خطرہ ہیں۔ذرائع نے بتایا جے یو آئی میں شامل تنظیم پارٹی منشور کی شق نمبر 26 کے تحت الیکشن کمیشن میں بھی رجسٹرڈ ہے ۔واضح رہے پشاور میں فضل الرحمان کی باوردی محافظ دستے سے سلامی لینے کی ویڈیو اور ڈنڈا بردار تصاویر وائرل ہوئی تھیں جس کے بعد خیبر پختونخوا حکومت نے جے یو آئی( ف )کے محافظ دستے کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔ اسلام آباد(سٹاف رپو رٹر) وفاقی حکومت نے جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے خلاف آرٹیکل 146 کے تحت کارروائی کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو صوبوں سے مشاورت کا اختیار دے دیا ۔وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق حکومت کو بھیجی گئی سمری کے جواب میں کہا گیا ہے کہ حکومت مشاورت سے وزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو انصارالاسلام کیخلاف کارروائی کا اختیارسونپے گی، وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا۔