لاہور (جنرل رپورٹر) وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کے لاہو رجنرل ہسپتال کے دورے پر تحفظات کے بعد وہاں پر علاج معالجے کے حوالے سے انتظامات کا پول کھل گیا ۔ محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن کی تحقیقاتی کمیٹی نے ہسپتال میں پارکنگ ، سیکورٹی کے ناقص انتظامات ا ور ٹراما کے مریضوں کے شفٹ کرنے کے جامع منصوبہ بندی نہ ہونے کے حوالے سے رپورٹ حکومت کو ارسال کر دی۔رپورٹ کے مطابق ڈاکٹروں کے ہوسٹل میں صفائی کے ناقص انتظام پایا گیا جبکہ مردہ خانہ کے پاس کوڑے کے ڈھیر پائے گئے ۔ ہسپتال میں پارکنگ کا نظام سب سے بُرا ہے اور ہر جگہ گاڑیاں پارک کی گئی جبکہ مریضوں نے اوور چارجنگ کی بھی شکایات کیں۔ہسپتال میں سیکورٹی کے بھی ناقص انتظامات پائے گئے اور تین داخلی و خارجی دروازوں سکینر موجود نہیں تھے جبکہ سیکورٹی گارڈز کے پاس کوئی میٹیل ڈیٹکٹر نہیں تھا ۔نئے او پی ڈی میں روزانہ 45سو مریض آتے ہیں لیکن ان کے ساتھ لواحقین کے لیے بیٹھنے کے حوالے سے کوئی انتظامات نہیں کیے گئے ہسپتال کے فیز ٹو اور تھری میں صفائی کرنے والے عملے کی کمی پائی گئی اور ہسپتال کے واش رومز میں صفائی کے ابتر حالات پائے گئے او راکثر میں تو پانی کے نل غائب تھے اور پانی کا رسائو ہو رہاہے ۔ہسپتال میں بستر پر ایک سے زائد مریض پائے گئے جبکہ لواحقین کی وراڈ میں موجودگی کے حوالے سے کوئی پالیسی نہیں اور ایک سے زائد اٹینڈنٹ موجود رہتے ہیں ۔کمیٹی نے ہسپتال انتظامیہ نے ان معاملات کو بہترکرنے کی بھی سفارش کی ہے ۔