اسلام آباد(سپیشل رپورٹر) حکومت نے رواں مالی سال میں ترقیاتی منصوبوں کیلئے مختص رقم میں 40 فی صد اضافے کے بعد ترقیاتی کاموں کی رفتار اور فنڈز کے موثر وصحیح استعمال کی نگرانی کیلئے جامع حکمتِ عملی تیار کرلی۔جمعہ کو وزیرِ اعظم عمران خان کے زیرِ صدارت پی ایس ڈی پی کے مؤثر استعمال پر اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کرنے کیلئے فنڈز کے اجراء کے طریقہ کار کو آسان اور منظم کرنے کے ساتھ ساتھ منصوبوں کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے اس میں لچک پیدا کی گئی ہے ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ وزارتِ منصوبہ بندی منصوبوں کی تکمیل کی مسلسل نگرانی کررہی ہے جسکے لئے ایک جامع طریقہ کار وضع کیا گیا ہے ۔ عمران خان نے اس موقع پر کہا حکومت کی ذمہ داریوں میں سے اولین عوام کے ٹیکس کا صحیح استعمال یقینی بنانا ہے ۔انہوں نے مزید کہا نظام میں آٹومیشن لانے کیلئے اقدامات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے ، ای ٹینڈرنگ جیسے اقدامات کرپشن ختم کرنے کیلئے بنیادی اہمیت کے حامل ہیں، اسکے علاوہ وزارتوں کے کام کے طریقہ کار کے معیار کو مزید بہتر بنایا جائے اور منصوبوں کی اہمیت کے حساب سے درجہ بندی کرکے وسائل کا استعمال کیا جائے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم سے ملک کے بڑے چیمبرز آف کامرس کے صدور نے ملاقات کی جس میں حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا گیا اور مشاورت سے ٹیکس ریونیو بڑھانے کی حکمتِ عملی مرتب کرنے پر اتفاق کیاگیا۔وزیر اعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق وفاقی وزراء حماد اظہر، خسرو بختیار، عبدالرزاق داؤد،شہباز گِل، گورنر سٹیٹ بنک ڈاکٹر رضا باقر بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ وزیرخزانہ شوکت ترین نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔شرکاء نے حکومت کو پہلی دفعہ کاروباری برادری کے مسائل کے حل کیلئے ان کی تجاویز براہِ راست سننے کے اس اقدام کو بھی سراہا اور ماضی میں اس طرح کے کسی اقدام کی موجودگی نہ ہونے کی وجہ سے حکومت و کاروباری برادری کے مابین موجود خلیج سے ملک میں کاروبار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کا بھی ذکر کیا۔شرکاء نے اجلاس میں اس بات کا بھی اظہار کیا کہ کاروباری برادری ٹیکس دینے کیلئے تیار ہے اور ٹیکس نظام میں اصلاحات کیلئے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔وزیرِ اعظم نے ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے صنعتی ترقی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا حکومت برآمدات بڑھانے کیلئے صنعتوں کو سہولیات فراہم کر رہی ہے جس سے نہ صرف تجارتی خسارہ کم ہوگا بلکہ زرِ مبادلہ کے ذخائر میں بھی اضافہ ہوگا اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا ہونگے ۔انہوں نے مزید کہا ٹیکس کے نظام کی بہتری کیلئے اصلاحات جاری ہیں، تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے اس عمل میں تیزی اور بہتری آئے گی۔وزیراعظم کے زیرصدارت گلگت بلتستان کونسل کا بھی اجلاس ہوا۔ وزیراعظم نے کہا خطے میں سیاحت کا بے انتہا پوٹینشل موجود ہے ، ضرورت اس امر کی ہے کہ مقامی آبادی کو سیاحت کے شعبے میں تربیت فراہم کی جائے ۔ کونسل نے گلگت بلتستان میں عوام کو مواصلات کی بہتر سہولیات کی فراہمی کی غرض سے نیکسٹ جنریشن موبائل سروسز سپیکٹرم کی نیلامی کے حوالے سے پالیسی ڈائریکٹو کے اجرا کی منظوری بھی دی۔اجلاس میں گلگت بلتستان کونسل (الیکشن) رولز2021کی منظوری بھی دی گئی۔ کونسل نے منہاس حسین، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غذر، کی بطور جج بینکنگ اینڈ کسٹمز کورٹ گلگت بلتستان تعیناتی کی منظوری دی۔منہاس حسین کو جج قومی احتساب کورٹ گلگت بلتستان کا اضافی چارج دینے کی بھی منظوری دی گئی۔وزیراعظم سے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمدالمالکی نے ملاقات کی اور ولی عہد محمد بن سلمان کی جانب سے اکتوبر 2021 میں سعودی عرب کی میزبانی میں ’’مڈل ایسٹ گرین ا نیشی ایٹو ‘‘کے موضوع پر ہونے والے سربراہ اجلاس میں شرکت کے لئے باضابطہ دعوت دی۔ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کا دعوت نامہ قبول کرلیا ہے ۔وزیراعظم سے معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ثانیہ نشتر نے ملاقات کی۔عمران خان نے پناہ گاہوں کے معیار اور ان میں عوام کے لئے دستیاب سہولتوں کو بہتر بنانے کی ہدایت کی۔وزیراعظم سے وزیر آب پاشی پنجاب محسن لغاری بھی ملے ۔عمران خان نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ آتشزدگی کے باعث نقصان پرترکی کے دکھ میں شریک ہیں اور مشکل وقت میں ترک حکومت اورعوام کی مددکیلئے تیارہیں۔