اسلام آباد( خبر نگار خصوصی ،مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ ریگولیٹری اتھارٹی ،ڈیجیٹل میڈیاونگ ختم کرنے ،پیکا ایکٹ 2016 پر تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے نظرثانی کااعلان کردیا ،مریم اورنگزیب نے صدرمملکت سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔وزیر اطلاعات و نشریات کاحلف اٹھانے کے بعدپہلی نیوزکانفرنس کرتے ہوئے مریم اونگزیب نے کہاگزشتہ دور حکومت میڈیا کیلئے سیاہ دور تھا، صحافیوں پرحملے ہوئے ، صحافیوں کو اغوا کیا گیا اور گولیاں ماری گئیں،پروگرامزبند کرائے گئے ، 4 سال میڈیا سنسرشپ میں جدوجہد کرنے پرسب کی مشکور ہوں، میڈیا حکومت کے احتساب میں اہم کردار ادا کرتا ہے ، قانون اپنا راستہ بنائے گا، کسی بے گناہ کو جیل میں نہیں ڈالیں گے ، اپوزیشن رہنماؤں کو جیلوں میں ڈالا گیا تھا، جس نے غلط کام کیے ان کو جیلوں میں ڈالا جائے گا، گزشتہ دور میں میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی کے کالے قانون کو لانے کی کوشش کی گئی، میڈیاریگولیٹری اتھارٹی کے قانون کوختم کیا جاتاہے ،ایسا کوئی کالا قانون نہیں لایا جائے گا،آزادی اظہاررائے پر کسی قسم کی کوئی پابندی نہیں ہوگی،سابقہ حکومت نے پیکا ایکٹ 2016 میں بھی ترمیم لانے کی کوشش کی، دیکھیں گے کس طرح پیکا کا ناجائز استعمال کر کے اسے صحافیوں کیخلاف استعمال کیا گیا، جرنلسٹ پروٹیکشن بل کو بھی جلد نافذ کریں گے ، یہ حکومت الزام نہیں لگائے گی قانون اپنا راستہ خود لے گا،ڈیجیٹل میڈیا ونگ کو ختم کردیا ہے ، باہرسے ڈیجیٹل میڈیاونگ لاکر اپنی جماعت کے لوگوں کو بھرتی کیاگیا، ڈیجیٹل میڈیا ونگ سے روبوٹک ٹویٹ کے ذریعے اداروں کو گالیاں، دھمکیاں دی گئیں، وزارت میں سائبرونگ موجود ہے جوقانون کے مطابق چلتا ہے ،کوئی چینل بند نہیں کیا جائے گا، سابقہ دور میں آرڈیننس کے ذریعے قانون سازی ہوتی رہی،ملک میں جاری یہ انتشار اب بند ہونا چاہئے ، ہم نے کوئی چوری نہیں چھپانی ، ہم تنقید کو دل سے قبول کریں گے ،بہتری اور رہنمائی کیلئے تنقید کریں، گورنرپنجاب میں حوصلہ ہی نہیں کہ وہ حمزہ شہباز سے حلف لے سکیں، گورنر کو آئینی طریقے سے عہدے سے ہٹایا گیا، انہیں گھر چلے جانا چاہئے ، صدر کو علم ہونا چاہئے وہ صدر پی ٹی آئی نہیں صدر پاکستان ہیں، صدر مملکت عہدے کو سیاست کیلئے استعمال نہ کریں، صدر حلف کی پاسداری نہیں کرسکتے تو مستعفی ہو جائیں ،وزیراعظم شہبازشریف جلد قوم سے خطاب کریں گے ،خطاب میں تمام لانگ، شارٹ ٹرم ایجنڈا قوم کے سامنے رکھیں گے ،شہباز شریف کا فوکس صرف پاکستان کے عوام پر ہے ،شہباز شریف کہتے ہیں کام ، کام اور صرف کام، سوشل میڈیا پر بوٹ ٹویٹس کی چھان بین جاری ہے ، بوٹ ٹویٹس کے ٹوئٹر ہینڈلر بھی ہمارے پاس آ چکے ہیں،فوج اور عدالت کیخلاف منظم طریقے سے روبوٹ اکاؤنٹس کے ذریعے مہم چلائی جا رہی ہے ، کسی صحافی کے گھر کا گھیراؤ ہوا تو اس کی حفاظت وزارت اطلاعات کریگی،اس حوالے سے سکیورٹی اور پولیس کو ہدایات جاری کی جا چکی ہیں،جس کسی نے بھی صحافی کے گھر کا گھیراؤ کیا اور اسے سخت سزا دی جائیگی۔ وزیر مریم اورنگزیب نے اپنے عہدے کا چارج سنبھال لیا ۔وزارت اطلاعات میں اپنے دفتر آمد پر سیکرٹری اطلاعات شاہیرہ شاہد سمیت وزارت کے دیگر اعلی ٰافسران نے وزیر اطلاعات کا پرتپاک خیرمقدم کیا، انہیں وزارت کے امور کے حوالے سے بریفنگ بھی دی گئی۔مریم اورنگزیب نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت آزادی اظہار رائے پر کامل یقین رکھتی ہے ، میڈیا ہائوسز، تنظیموں اور صحافتی برادری کی بہبود کیلئے تمام ممکن اقدامات اٹھائیں گے ، ریاست اور اس کے اداروں کے خلاف منفی پراپیگنڈا کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ،ڈرامہ اور فلم انڈسٹری کے فروغ کیلئے ہر ممکن قدم اٹھائیں گے ۔